حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کمیٹی کے ایک وفد نے چیف سکریٹری شانتی کماری سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست میں حالیہ بارش اور سیلاب کے متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے وفد نے چیف سکریٹری کو ایک یادداشت بھی حوالے کی جس میں وزیراعلی کے چندر شیکھر راو سے کہا گیا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد جاریہ سال مارچ اور اپریل کے مہینے میں شدید بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے کئی ٹاونس اور دیہاتوں میں مکانات میں پانی داخل ہوگیا اور املاک کو اتنا نقصان پہنچا جس کی قبل ازیں نظیر نہیں ملتی۔
مزید پڑھیں: تلنگانہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں راحت کاری اقدامات کے لیے فوج روانہ
انہوں نے کہاکہ خاص طور پر ورنگل شہر سیلاب کی زد میں آگیا۔ چاول، کپاس، مکئی، مرچ اور دیگر فصلیں زیر آب آگئیں۔ بارش سے تمام فصلوں کو نقصان پہنچا۔ وفد نے کہا کہ ورنگل میں 19 افراد کی موت ہوئی ہے۔کئی مویشی ہلاک ہوگئے ہیں۔ صرف مورانچا گاؤں میں تقریباً 100 مویشی ہلاک ہوگئے۔ کانگریس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بارش سے نقصان ہونے والے دھان کے لیے 20 ہزار فی ایکڑ، کپاس کے لیے 15 ہزار، دیگر فصلوں اور تجارتی فصلوں کے لیے فی ایکڑ 10 ہزار روپئے امداد دی جائے۔ مکمل طور پر تباہ شدہ مکانات کے لیے 5 لاکھ اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے لیے 1 لاکھ روپے، بارش سے مرنے والوں کے ارکان خاندان کے لئے 10 لاکھ نقد اور خاندان میں سے ایک کو ملازمت کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی موت پر 65 ہزار روپئے دیئے جائیں۔ اس وفد کی قیادت کسان سل کے چیرمین و سابق رکن اسمبلی کودنڈا ریڈی نے کی۔
یو این آئی