گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے تلگو زبان میں اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ترقی میں سب سے آگے ہے۔ ریاست نے کئی چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے کئی سنگ میل کو عبور کیا ہے۔
تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر مختلف طرح کے خدشات ظاہر کئے گئے تھے لیکن آج تلنگانہ ترقی کے ثبوت کے طور پر کھڑی ہے۔
ماضی میں نکتہ چینی کرنے والوں کے منہ بند ہوگئے ہیں اور تلنگانہ کی پیشرفت دیکھ کر ملک حیران ہے۔ ریاست فلاح و بہبود پر کافی زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی قیادت میں انوکھی اسکیمات متعارف کی گئی ہیں۔
حکومت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ترقی کے لئے پرعزم ہے۔ بجلی کے میدان میں انقلابی ترقی حاصل کی گئی ہے۔ ہم زرعی شعبے کو بلا وقفہ بجلی فراہم کررہے ہیں اور ریاست میں بجلی کی کٹوتی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مالیاتی شعبہ پر کورونا کا اثر شدید پڑا ہے۔ حکومت نے صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ تلنگانہ کورونا سے روبہ صحت ہونے والوں کی تعداد میں سرفہرست ہے۔ اس کی ٹیکہ اندازی کی مہم بھی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ ریاست کی فی کس آمدنی 2.28لاکھ روپئے ہے۔حکومت ہر گھر کو صاف پانی مہیا کررہی ہے۔ اناج کے ذخیرہ کے معاملہ میں تلنگانہ پہلے نمبر پر ہے۔ ساتھ ہی فصل اگانے والے علاقوں میں اضافہ ہوا ہے۔ایوان میں ارکان نے کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طورپر ماسک کا استعمال کیا۔
یواین آئی وخ