دہرادون: اتراکھنڈ کی راجدھانی میں آج پیر کو ریاستی سکریٹریٹ میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں یکساں سول کوڈ کے دستور العمل (مینول) کو منظوری دے دی گئی۔ مینول کی منظور کے بعد قانون کے نفاذ کا راستہ صاف ہو گیا ہے اور اس طرح اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن جائے گی۔
یو سی سی کے مینول کی منظوری کے بعد بیان دیتے ہوئے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2022 کے انتخابات سے پہلے جو وعدے کیے تھے، ان کو پورا کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اس پر عملدرآمد کی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
دھامی نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے 2022 میں اتراکھنڈ کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ہماری حکومت بنتے ہی ہم کامن سول کوڈ بل لائیں گے۔ ہم اسے لے آئے ہیں۔ اس سے قبل ڈرافٹ کمیٹی نے اس کا مسودہ تیار کیا، اسے پاس کیا گیا، صدر جمہوریہ نے اسے منظور کیا اور اب یہ ایک ایکٹ بن گیا ہے۔ تربیت کا عمل بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ہر چیز کا تجزیہ کرنے کے بعد ہم جلد ہی عمل درآمد کی تاریخوں کا اعلان کریں گے۔"
یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں یوسی سی رولز کا مسودہ وزیراعلیٰ کے حوالے، جانیں کب نافذ ہوگا یکساں سول کوڈ
بی جے پی حکومت نے اس سال چھ فروری کو اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران یو سی سی بل پیش کیا تھا اور اسے ایک دن بعد سات فروری کو سادہ اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا تھا۔
فروری میں اتراکھنڈ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل پاس ہونے کے بعد صدر دروپدی مرمو نے 13 مارچ کو اس پر دستخط کیے، جس سے اتراکھنڈ کے لیے ممکنہ طور پر یو سی سی کو نافذ کرنے والی ہندوستان کی پہلی ریاست بننے کی راہ ہموار ہوئی۔
مزید پڑھیں: اتراکھنڈ میں جلد از جلد یکساں سول کوڈ نافذ ہوگا
یونیفارم یا سیکولر سول کو ڈ ناقابل عمل اور ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل بور ڈ
یکساں سول کوڈ یکساں دراصل سول قوانین کا ایک مجموعہ تیار کرتا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام شہریوں پر لاگو ہوتے ہیں۔ اس میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ (اے این آئی)