ETV Bharat / business

8ویں پے کمیشن میں یکساں فٹمنٹ فیکٹر لاگو کیا جائے، NC-JCM کا مطالبہ، جانئے، اس سے کیا فائدہ ہوگا؟ - 8TH PAY COMMISSION

NC-JCM نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے لیے تمام پے بینڈز میں یکساں فٹمنٹ فیکٹر کا مطالبہ کیا ہے۔

8ویں پے کمیشن میں یکساں فٹمنٹ فیکٹر لاگو کیا جائے
8ویں پے کمیشن میں یکساں فٹمنٹ فیکٹر لاگو کیا جائے (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Business Team

Published : Feb 22, 2025, 9:18 AM IST

نئی دہلی: نیشنل کونسل آف جوائنٹ کنسلٹیٹو مشینری (NC-JCM) تمام پے بینڈز میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ پر نظر ثانی کے لیے یکساں فٹمنٹ فیکٹر قائم کرنے کے لیے 8ویں پے کمیشن کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام ملازمین، ان کے پے بینڈ سے قطع نظر، جب ان کی تنخواہ پر نظر ثانی کی جائے گی تو انہیں ایک ہی ضرب کا عنصر ملے گا۔

این سی۔جے سی ایم ایک سرکاری ادارہ ہے جو بیوروکریٹس اور ٹریڈ یونین لیڈروں پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد حکومت اور اس کے ملازمین کے درمیان کسی بھی اختلاف کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہے۔

فٹمنٹ کا عنصر ایک جیسا ہو:

NC-JCM (ملازمین کی حمایت میں) سکریٹری شیو گوپال مشرا نے NDTV پرافٹ کو بتایا کہ، ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیلری بینڈز میں فٹمنٹ فیکٹر ایک جیسا ہو، چاہے وہ پے بینڈ ون ہو یا پے بینڈ فور۔ یہ 8ویں پے کمیشن سے پہلے ہمارا مطالبہ ہوگا۔ مشرا کے مطابق، اگر کوئی معیاری فٹنگ فیکٹر ہے تو تمام ملازمین کے لیے معاوضے پر نظر ثانی کے لیے ایک ہی ضرب کا عنصر استعمال کیا جائے گا، چاہے وہ تنخواہ کے بینڈ کے تحت کیوں نہ ہوں۔

رپورٹ کے مطابق 7ویں پے کمیشن کے تحت سیلری بینڈ ون میں ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے لیے 2.57 کا فٹمنٹ فیکٹر استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم، پینل نے ریشنلائزیشن انڈیکس کا استعمال کرتے ہوئے سیلری بینڈ 2 کے لیے فٹمنٹ فیکٹر کو 2.62، سیلری بینڈ 3 کے لیے 2.67 اور سیلری بینڈ 4 کے تحت اعلی تنخواہ کے گریڈ کے لیے 2.72 تک بڑھا دیا تھا۔

تنخواہوں کے درمیان فرق کو کم کریں:

رپورٹ کے مطابق، ساتویں پے کمیشن نے ریشنلائزیشن انڈیکس کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تنخواہ پر نظرثانی کے لیے 2.81 کا فٹمنٹ فیکٹر تجویز کیا ہے۔ مشرا نے NDTV کو بتایا، ریشنلائزیشن انڈیکس کا فیصلہ پے کمیشن کرتا ہے۔۔ عام خیال یہ ہے کہ زیادہ ذمہ داری والے لوگوں کو زیادہ اضافہ ملنا چاہیے، لیکن ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم تنخواہ کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے فٹمنٹ کا عنصر یکساں ہونا چاہیے۔

فرق مسلسل بڑھ رہا ہے:

آل انڈیا ریلوے ایمپلائز فیڈریشن کے جنرل سکریٹری مشرا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ، چوتھے پے کمیشن نے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ تنخواہ کے درمیان فرق کو کم کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی تھی، لیکن اس کے بعد بھی فرق بڑھ گیا ہے۔ ہمارے خیال میں، آٹھویں پے کمیشن کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے یکساں فٹمنٹ فیکٹر کی سفارش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ کے ساتھ ایک میٹنگ میں، NC-JCM عملے کی طرف سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ غیر عملی تنخواہ کے پیمانے کو ضم کیا جائے۔

مشرا نے کہا، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کیونکہ غیر قابل عمل تنخواہ کے پیمانے تنخواہوں میں جمود کا باعث بنتے ہیں اور یہ ایم اے سی پی کو متاثر کرتا ہے۔ مشرا نے مزید کہا، 7ویں پے کمیشن کے تحت تنخواہ پر نظرثانی کے لیے فٹمنٹ فیکٹر پہلے پے بینڈ کے لیے 2.57 اور اعلیٰ ترین سطح کے لیے 2.81 ہے۔

ایک اور NC-JCM ممبر، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، کہا کہ اگر ریشنلائزیشن انڈیکس نہ ہوتا تو عام فٹنگ فیکٹر 2.57 اور 2.81 کے درمیان ہو سکتا تھا۔ ملازم یونینوں کے مطابق، اگر ریشنلائزیشن انڈیکس کو لاگو نہ کیا گیا ہوتا تو فٹنگ فیکٹر پے بینڈ ون کے تحت لوگوں کے لیے تجویز کردہ فیکٹر سے زیادہ ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: نیشنل کونسل آف جوائنٹ کنسلٹیٹو مشینری (NC-JCM) تمام پے بینڈز میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ پر نظر ثانی کے لیے یکساں فٹمنٹ فیکٹر قائم کرنے کے لیے 8ویں پے کمیشن کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام ملازمین، ان کے پے بینڈ سے قطع نظر، جب ان کی تنخواہ پر نظر ثانی کی جائے گی تو انہیں ایک ہی ضرب کا عنصر ملے گا۔

این سی۔جے سی ایم ایک سرکاری ادارہ ہے جو بیوروکریٹس اور ٹریڈ یونین لیڈروں پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد حکومت اور اس کے ملازمین کے درمیان کسی بھی اختلاف کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہے۔

فٹمنٹ کا عنصر ایک جیسا ہو:

NC-JCM (ملازمین کی حمایت میں) سکریٹری شیو گوپال مشرا نے NDTV پرافٹ کو بتایا کہ، ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیلری بینڈز میں فٹمنٹ فیکٹر ایک جیسا ہو، چاہے وہ پے بینڈ ون ہو یا پے بینڈ فور۔ یہ 8ویں پے کمیشن سے پہلے ہمارا مطالبہ ہوگا۔ مشرا کے مطابق، اگر کوئی معیاری فٹنگ فیکٹر ہے تو تمام ملازمین کے لیے معاوضے پر نظر ثانی کے لیے ایک ہی ضرب کا عنصر استعمال کیا جائے گا، چاہے وہ تنخواہ کے بینڈ کے تحت کیوں نہ ہوں۔

رپورٹ کے مطابق 7ویں پے کمیشن کے تحت سیلری بینڈ ون میں ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے لیے 2.57 کا فٹمنٹ فیکٹر استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم، پینل نے ریشنلائزیشن انڈیکس کا استعمال کرتے ہوئے سیلری بینڈ 2 کے لیے فٹمنٹ فیکٹر کو 2.62، سیلری بینڈ 3 کے لیے 2.67 اور سیلری بینڈ 4 کے تحت اعلی تنخواہ کے گریڈ کے لیے 2.72 تک بڑھا دیا تھا۔

تنخواہوں کے درمیان فرق کو کم کریں:

رپورٹ کے مطابق، ساتویں پے کمیشن نے ریشنلائزیشن انڈیکس کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تنخواہ پر نظرثانی کے لیے 2.81 کا فٹمنٹ فیکٹر تجویز کیا ہے۔ مشرا نے NDTV کو بتایا، ریشنلائزیشن انڈیکس کا فیصلہ پے کمیشن کرتا ہے۔۔ عام خیال یہ ہے کہ زیادہ ذمہ داری والے لوگوں کو زیادہ اضافہ ملنا چاہیے، لیکن ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم تنخواہ کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے فٹمنٹ کا عنصر یکساں ہونا چاہیے۔

فرق مسلسل بڑھ رہا ہے:

آل انڈیا ریلوے ایمپلائز فیڈریشن کے جنرل سکریٹری مشرا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ، چوتھے پے کمیشن نے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ تنخواہ کے درمیان فرق کو کم کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی تھی، لیکن اس کے بعد بھی فرق بڑھ گیا ہے۔ ہمارے خیال میں، آٹھویں پے کمیشن کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے یکساں فٹمنٹ فیکٹر کی سفارش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ کے ساتھ ایک میٹنگ میں، NC-JCM عملے کی طرف سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ غیر عملی تنخواہ کے پیمانے کو ضم کیا جائے۔

مشرا نے کہا، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کیونکہ غیر قابل عمل تنخواہ کے پیمانے تنخواہوں میں جمود کا باعث بنتے ہیں اور یہ ایم اے سی پی کو متاثر کرتا ہے۔ مشرا نے مزید کہا، 7ویں پے کمیشن کے تحت تنخواہ پر نظرثانی کے لیے فٹمنٹ فیکٹر پہلے پے بینڈ کے لیے 2.57 اور اعلیٰ ترین سطح کے لیے 2.81 ہے۔

ایک اور NC-JCM ممبر، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، کہا کہ اگر ریشنلائزیشن انڈیکس نہ ہوتا تو عام فٹنگ فیکٹر 2.57 اور 2.81 کے درمیان ہو سکتا تھا۔ ملازم یونینوں کے مطابق، اگر ریشنلائزیشن انڈیکس کو لاگو نہ کیا گیا ہوتا تو فٹنگ فیکٹر پے بینڈ ون کے تحت لوگوں کے لیے تجویز کردہ فیکٹر سے زیادہ ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.