حیدرآباد: جمعہ کے روز فلک نما سپرفاسٹ ٹرین میں آگ لگنے سے ٹرین کا ایک بڑا سانحہ ٹل گیا اور مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے۔ سکندرآباد جانے والی فلک نما ایکسپریس ٹرین کے چار ڈبوں میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ کے شعلے بھڑک اٹھے۔ ریلوے حکام نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے مسافروں کو باہر نکالنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ واقعہ تلنگانہ کے یادادری بھواناگیری ضلع میں پگیڈیپلی اور بومائی پلی کے درمیان پیش آیا۔ الرٹ حکام کی جانب سے فوری ردعمل کی وجہ سے ٹرین کو اس مقام پر فوری طور پر روک دیا گیا، جس سے مسافروں کو متاثرہ کوچوں سے بحفاظت باہر نکالا گیا۔ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اطلاعات کے مطابق آگ لگنے سے چار بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
فوری طور پر موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حادثے میں جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا۔ ریلوے حکام نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ شارٹ سرکٹ کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکیں۔ فلک نما ایکسپریس ہاوڑہ سے شروع ہوئی اور اپنی منزل تک پہنچنے کے آخری مرحلے میں آتشزدگی کی شکار ہوگئی۔ ریلوے کے جی ایم ارون کمار جین موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الرٹ افسران کی سمجھ بوجھ سے ٹرین کو بروقت روک دیا گیا جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کو ایک گمنام خط بھی موصول ہوا ہے جس میں حیدرآباد-دہلی روٹ پر اڈیشہ جیسے ٹرین سانحہ کی دھمکی دی گئی ہے۔ ریلوے حکام نے حیدرآباد پولیس کو خط کی وصولی سے آگاہ کر دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس چندنا دیپتی نے پیر کو کہا کہ انہیں تین دن پہلے اطلاع ملی تھی اور پولس اس خط کو بھیجنے والے شخص کا پتہ لگانے کے لیے چھان بین کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ دو جون کو اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرپل ٹرین حادثے میں 290 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔