حیدرآباد میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن احتجاج جاری ہے۔ مولاناحسام الدین ثانی عامل جعفرپاشاہ امیرامارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و رکن مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس دعا کا اہتمام کیا تھا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں شہر کے مختلف مقامات سے عوام کی کثیر تعداد نے سردی کی پرواہ کئے بغیر شرکت کی۔ اس موقع پر اس قانون کے خلاف شعوربیدار بھی کیا گیا۔
مولانا جعفرپاشاہ نے رقت انگیز دعا کی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا جعفر پاشاہ نے اس قانون کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
انہوں نے اس موقع پر حکومت پر شدید نکتہ چینی کی اورکہا کہ حکومت کسی نہ کسی بہانے سے بل لانا جانتی ہے۔دلوں کوجوڑنانہیں چاہتی۔ انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج درج کروایا گیا۔ لیکن آج دعائے قنوت نازلہ کے ذریعہ اس معاملہ کو اللہ سے رجوع کردیاجائے۔
مولانا جعفرپاشاہ نے کہاکہ درحقیقت ہمیں مالک حقیقی کو راضی کرتے ہوئے اس کے سامنے رجوع ہونے، توبہ و استغفار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتشاراورنفرتوں کا سبب بننے والا بابری مسجد کا مسئلہ ختم ہوگیا۔ اس کے بعدحکومت کے پاس مسلمانوں کے خلاف کوئی مسئلہ نہیں رہا۔ اب شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس کا مقصد یہ بھی ہے کہ مسلمان دیگرابنائے وطن سے لڑیں۔حکومت کی یہ ایک سازش ہے۔حکومت نئی نفرتیں پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دعائے قنوت نازلہ کے ذریعہ اللہ سے رشتوں کو جوڑنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے رب کو راضی رکھیں جس کے لئے دعا اور استغفار کا سلسلہ جاری رہے۔