ETV Bharat / state

تلنگانہ میں آپریشن مسکان، سینکڑوں بچے محفوظ - operation muskan

تلنگانہ میں آپریشن مسکان کے پانچویں مرحلے کے تحت تقریبا تین ہزار 470 بچوں کو بچا لیا گیا۔

تلنگانہ میں آپریشن مسکان، سینکڑوں بچے محفوظ
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 9:37 PM IST

ریاست تلنگانہ میں رواں برس ماہ جولائی کے دوران آپریشن مسکان کے پانچویں مرحلے کے تحت تقریبا تین ہزار 470 بچوں کو بچا لیا گیا۔
جوائنٹ ڈائرکٹراینٹی گریٹیڈ چائلڈ پروٹکشن اسکیم، ویمن ڈیولپمنٹ و بہبود اطفال محکمہ تلنگانہ مس لکشمی دیوی نے آج بتایا کہ محکمہ کی جانب سے ریاست بھر میں سال 2015 سے آپریشن مسکان پر عمل کیا جارہا ہے۔ ان کے مطابق بچوں کو پلیٹ فارمس، بس اسٹیشنوں، ریلوے اسٹیشنوں، سڑکوں، مذہبی مقامات اور دیگر علاقوں سے بچایا گیا۔
ان بچوں میں دو ہزار 992 کا تعلق تلنگانہ سے ہے جنہیں ان کے والدین یا رشتے داروں کے حوالے کردیا گیا۔
جوائنٹ ڈائرکٹر انٹگریٹڈ چائلڈ پروٹکشن اسکیم نے بتایا کہ ان بچوں کو پلیٹ فارمس، بس اسٹینڈنس‘ ریلوے اسٹیشنوں‘ سڑکوں‘ مذہبی مقامات اور دوسرے مقامات سے بچایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن بچوں کو بچایا گیا ہے ان کی تفصیلات وزارت بہبود خواتین و اطفال کے اس پورٹل پر اپ لوڈ کردی گئی ہیں جن لاپتہ بچوں سے متعلق ہے۔ ان بچوں کی تفصیلات سے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کو بھی واقف کروایا گیا تاکہ ان بچوں کے والدین‘ رشتہ داروں وغیرہ کو معلومات فراہم کی جاسکیں۔
لکشمی دیوی نے بتایا کہ پانچویں مرحلہ کے تحت بچائے گئے جملہ بچوں میں سے 2992 بچوں کا تعلق تلنگانہ سے ہے جنہیں ان کے والدین یا رشتہ داروں کے حوالے کردیا جارہا ہے جبکہ 309 بچے دوسری ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں بہار کے 84، اڈیشہ کے 3، آندھراپردیش کے25، آسام کا ایک‘ جھارکھنڈ کے25، کرناٹک کے 21، مہاراشٹرا کے 4، اترپردیش کے23، مغربی بنگال کے 17، راجستھان کے 51، مدھیہ پردیش کے 17 اور گجرات کے دو بچے شامل ہیں جنہیں ان کی متعلقہ ریاستوں کو واپس بھیجا جارہا ہے۔ باقی 169بچوں کے والدین یا رشتہ داروں کا کوئی پتہ نہیں چلاہے اس لیے انہیں ریاستی حکومت اور غیرسرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائے جانے والے ویلفیئر ہومس کو منتقل کیا جارہا ہے۔

ریاست تلنگانہ میں رواں برس ماہ جولائی کے دوران آپریشن مسکان کے پانچویں مرحلے کے تحت تقریبا تین ہزار 470 بچوں کو بچا لیا گیا۔
جوائنٹ ڈائرکٹراینٹی گریٹیڈ چائلڈ پروٹکشن اسکیم، ویمن ڈیولپمنٹ و بہبود اطفال محکمہ تلنگانہ مس لکشمی دیوی نے آج بتایا کہ محکمہ کی جانب سے ریاست بھر میں سال 2015 سے آپریشن مسکان پر عمل کیا جارہا ہے۔ ان کے مطابق بچوں کو پلیٹ فارمس، بس اسٹیشنوں، ریلوے اسٹیشنوں، سڑکوں، مذہبی مقامات اور دیگر علاقوں سے بچایا گیا۔
ان بچوں میں دو ہزار 992 کا تعلق تلنگانہ سے ہے جنہیں ان کے والدین یا رشتے داروں کے حوالے کردیا گیا۔
جوائنٹ ڈائرکٹر انٹگریٹڈ چائلڈ پروٹکشن اسکیم نے بتایا کہ ان بچوں کو پلیٹ فارمس، بس اسٹینڈنس‘ ریلوے اسٹیشنوں‘ سڑکوں‘ مذہبی مقامات اور دوسرے مقامات سے بچایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن بچوں کو بچایا گیا ہے ان کی تفصیلات وزارت بہبود خواتین و اطفال کے اس پورٹل پر اپ لوڈ کردی گئی ہیں جن لاپتہ بچوں سے متعلق ہے۔ ان بچوں کی تفصیلات سے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کو بھی واقف کروایا گیا تاکہ ان بچوں کے والدین‘ رشتہ داروں وغیرہ کو معلومات فراہم کی جاسکیں۔
لکشمی دیوی نے بتایا کہ پانچویں مرحلہ کے تحت بچائے گئے جملہ بچوں میں سے 2992 بچوں کا تعلق تلنگانہ سے ہے جنہیں ان کے والدین یا رشتہ داروں کے حوالے کردیا جارہا ہے جبکہ 309 بچے دوسری ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں بہار کے 84، اڈیشہ کے 3، آندھراپردیش کے25، آسام کا ایک‘ جھارکھنڈ کے25، کرناٹک کے 21، مہاراشٹرا کے 4، اترپردیش کے23، مغربی بنگال کے 17، راجستھان کے 51، مدھیہ پردیش کے 17 اور گجرات کے دو بچے شامل ہیں جنہیں ان کی متعلقہ ریاستوں کو واپس بھیجا جارہا ہے۔ باقی 169بچوں کے والدین یا رشتہ داروں کا کوئی پتہ نہیں چلاہے اس لیے انہیں ریاستی حکومت اور غیرسرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائے جانے والے ویلفیئر ہومس کو منتقل کیا جارہا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.