جگتیالا: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جگتیالا ضلع میں قام پی ایف آئی کے ہیڈکوارٹر میں اسلام پورہ کے عبدالسلام کی تلاش تیز کردی ہے۔ اس کی اطلاع دینے پر 2 لاکھ روپے کے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ ضلع نظام آباد کے ملاپلی مجاہد نگر کے محمد عبدالاحد اور آندھرا پردیش کے نیلور ضلع کے بوچیریڈی پلیم منڈل کے شیخ الیاس احمد کی بھی تلاش جاری ہے۔
گذشتہ سال 18 ستمبر کو این آئی اے نے نظام آباد کے 38 علاقوں میں بیک وقت چھاپے ماری کی اور ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے کارکنوں کو گرفتار کیا۔ عثمان پورہ کے محمد عرفان کو جگتیا لا کے سات علاقوں میں تلاشی کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ساتھ ہی عبدالسلام کو بطور ملزم شامل کیا گیا۔ وہیں قومی تحقیقاتی ایجسنی نے عبدالسلام کے تعلق سے تازہ ترین انعام کا اعلان کیا ہے کیونکہ وہ اب این آئی اے کی گرفت سے باہر ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عبدالسلام کا تعلق مہاراشٹر سے ہے اور وہ اسلام پورہ میں کرائے پر رہتے ہوئے کچھ سالوں سے فرنیچر کی ورکشاپ میں کام کرتا تھا۔
مزید پڑھیں: PFI Office in Varanasi وارانسی سے پی ایف آئی کے دو مبینہ ارکان گرفتار
ممنوعہ پی ایف آئی کی سرگرمیاں صرف پانچ سال قبل منظر عام پر آئی تھیں۔ 2019 میں، جگتیال میں تنظیم کا دفتر قائم کیا گیا تھا اور پولیس نے کئی بار اس دفتر کا معائنہ کیا تھا۔ ضلع میں بنیادی طور پر آٹھ افراد کے خلاف 30 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ بتایاجارہا ہے کہ نظام آباد میں مارشل آرٹ کے نام پر 200 لوگوں کو جارحانہ تربیت دی گئی تھی جبکہ جگتیالہ اور نظام آباد میں آپریٹنگ سنٹر ہیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ سال جولائی میں جرم نمبر 141/2022 کے ذریعے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔