جنوبی ریاست تلنگانہ میں بی جے پی تلنگانہ یونٹ نے ریاست میں شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کا مطالبہ کیا، اپنے بیان میں بی جے پی کے ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہا کہ ریاست بالخصوص حیدرآباد میں مہاجرین کے نام پر غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں حقیقی تعداد سرکاری تعداد سے زیادہ ہے، بی جے پی کا ماننا ہے کہ اس رجحان میں اضافہ ہورہا ہے اور غیرقانونی مقیم افراد مقامی ماحول کے زندگی گزارنے کے لیے بہتر ہونے پر سرحد والی ریاستوں سے تلنگانہ کی سمت پیش قدمی کررہے ہیں۔
تلنگانہ پولیس کے پاس ریاست میں تقریباً پانچ ہزار روہنگیائی افراد کا ریکارڈ موجود ہے تاہم حقیقی اعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ غیرقانونی مقیم افراد کا استعمال مختلف طریقوں بشمول انتخابات میں غیر قانونی رائے دہندوں کے طور پر مجلس کررہی ہے۔
بی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد کا مسئلہ ٹائم بم کی طرح ہے اور اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی امن اور مستحکم لا اینڈ آرڈر کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
آسام میں این آر سی جیسے اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بھارت میں غیرقانونی مقیم افراد دھوکہ دہی کے ذریعہ شہری نہ بن پائیں۔
انہوں نے کاہ کہ این آر سی کا اطلاق تلنگانہ میں بھی ہوناچاہیے، اور اس کو ریاست اور ملک کے وسیع تر مفاد میں دیکھا جانا چاہیے۔