گولکنڈہ قلعہ کا تاریخی کٹورا ہاؤس کی دیوار شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے منہدم ہو گئی ہے۔ دیر رات تاریخی کٹورا ہاؤس کی ایک طرف کی دیوار منہدم ہوگئی، یہ دیوار 150 فٹ لمبی اور 50 فٹ اونچی تھی۔
حالانکہ کٹورا ہاؤس کی دیوار منہدم ہونے سے کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا ہے، لیکن کئی گاڑیاں زد میں آنے سے دب گئی ہیں۔
دیوار گرنے کے بعد ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ، ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی و رکن اسمبلی کوثر محی الدین نے منہدم دیوار کا معائنہ کیا ہے۔
غورطلب ہے کہ سنہ 1518میں سلطان قلی قطب شاہ نے تاریخی کٹورا ہاؤس کو تعمیر کروایا تھا۔ کٹورا ہاؤس 8 ایکڑ پر مشتمل ہے، اس ہاوس کے پانی قلعہ گولکنڈہ کے اوپری مساجد میں وضو کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
سنہ 1687 میں مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے سلطنت گولکنڈہ پر جنگ کی تھی، اس وقت یہاں ابوالحسن تانا شاہ کی حکمرانی تھی۔ اس وقت گولکنڈہ کے اطراف فصیل پر مغلیہ فوج کا قبضہ تھا اور اسی وقت میں قلعہ گولکنڈہ کے اندرونی حصے میں آٹھ ماہ تک اس ہاوس کے پانی استعمال کیا گیا تھا،لیکن پچھلے کئی برسوں سے یہ ہاوس خستہ حالی کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں:
حیدرآباد: کے ٹی راما راؤ اور اویسی نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا
سنہ 2017 میں ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے کٹورا ہاؤس کا دورہ کرتے ہوئے بجٹ جاری کیا تھا، لیکن اب تک کام کا آغاز نہیں ہوا۔ محکمہ آثار قدیمہ اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔