اگر بڑھتی ہوئی آلودگی پر فوری قابو نہیں پایا گیا تو مستقبل میں عوام کو سانس لینے کے لیے آکسیجن خریدنا پڑے گا -
حسین ساگر میں واقع پیپلز پلازہ پر ہارٹیکلچر کی ایک شاندار نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ یہ نمائش پانچ دنوں تک جاری رہی گی- اس نمائش میں ملک کی مختلف ریاستوں سے وہ لوگ پہنچ رہے ہیں جنہیں یا تو باغبانی کا شوق ہے یا وہ ہارٹیکلچر کے شعبے میں روزگار کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ پودوں کے یہاں پر 120 سے زائد اسٹالس ہیں - یہاں پودوں کی قیمت 10 روپے تا ڈھائی لاکھ روپے تک ہے۔
اسٹالس پر مختلف اقسام کے پودے موجود ہیں جس میں پھل، پھول اور سبزیوں کی کئی اقسام ہیں- آکسیجن، دوائی اور گھر کے اندرونی حصے میں لگانے والے کئی پودے، جیسے کہ پام، زی زی ٹری، پیس لالی، اسنک پلاٹ، فیکس پلاٹ، اور بیرونی حصہ میں لگانے والے ہزاروں اقسام کے پودے یہاں موجود ہیں۔
اس نمائش کے کنوینر خالد احمد نے کہا کہ سنسوریا پودے پر امریکی ریسرچ سینٹر ناسا نے ریسرچ کیا اور رپورٹ میں کہا کہ یہ پودے 24 گھنٹے آکسیجن فراہم کرتے ہیں -
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں یہ نمائش 3 سال سے لگائی جارہی ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے عوام شجر کاری کو فروغ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے اس برس پودے کی خرید و فروخت میں اضافہ ہورہا ہے۔