کانگریسی رہنما وی ہنومنت راؤ نے تلنگانہ کے ڈی جی پی ایم مہندر ریڈی کو خط لکھ کر، انھیں تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے پارٹی رہنما ریونت ریڈی کے حامیوں سے ان کی زندگی کو خطرہ بتایا۔ کانگریس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ اپنی 42 سالہ سیاسی زندگی میں انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے بہت سے رہنماؤں کی مخالفت کی لیکن ان کی زندگی میں کبھی بھی اس قسم کے دھمکیاں موصول نہیں ہوئیں۔
کانگریس کے سینیئر رہنما وی ہنومنت راؤ نے پیر کے روز تلنگانہ پولیس سے انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کانگریس رہنما ریوینت ریڈی کے حامیوں سے ان کی زندگی کو خطرہ بتایا۔
تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) مہندر ریڈی کو لکھے گئے خط میں راؤ نے کہا کہ انہیں 25 دسمبر کی سہ پہر سے کسی نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیز فون آنے لگے ہیں۔
"25 دسمبر کو قریب 3.30 بجے شام مجھے ایک فون آیا۔
فون کرنے والا فحش زبان استعمال کررہا تھا۔ اس نے مجھ سے سوال کیا کہ میں کیوں ریونت ریڈی کو ٹی پی سی سی صدر بننے کی مخالفت کر رہا ہوں۔ کال کرنے والے نے خود ہی اس گفتگو کو سوشل میڈیا پر وائرل کردیا جس میں میری تصویر اور ریونت ریڈی کی تصاویر آویزاں تھیں۔ میں نے یہ معاملہ کمشنر پولیس، حیدرآباد کی نوٹس میں لایا، انھوں نے مجھ سے کہا کہ واقعہ چونکہ سائبر آباد میں ہوا اس لیے سائبرآباد کمشنر کے پاس شکایت درج کرائی۔ پھر میں نے شکایت لکھ کرانھیں دی۔ انہوں نے خط میں لکھا اے سی پی نے اس کو انسپکٹر، رائے درگم کے پاس بھجوا دیا ہے۔"
واضح رہے کہ ہنومنت راو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریونت ریڈی کو تلنگانہ پردیش کانگریس کا صدر منتخب نہ کرنے کا کانگریس ہائی کمان سے مطالبہ کیا اور کہا کہ ریونت ریڈی کا آر ایس ایس بیک گراونڈ ہے اس لیے انھیں صدر نہ بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ: آبپاشی محکمے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں