تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کنڈا رام نے مقدمے کی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا۔
حضرت غوث اعظم ویلفیئر سوسائٹی کے صدر جناب موسی خان نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ انہیں غوث اعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ کی گیارہویں شریف کے جلوس کے لیے گزشتہ کی طرح ہاتھی، رجنی فراہم کیا جائے جیسا کہ ہاتھی بونال اور محرم کے لیے بھی فراہم کیا جاتا ہے۔
محکمہ جنگلات کی پابندی کے بعد سے -1995سے 2016 تک ہر سال وہ محکمہ جنگلات کی اجازت کے ساتھ جلوس نکال رہے ہیں اور جلوس میں ہاتھی کا استعمال کررہے ہیں۔
گیاروہیں شریف جنوری 2019 کے پہلے ہفتہ میں مقرر ہے لہذا انہوں نے ہاتھی رجنی کے گیارہویں شریف کے جلوس کے لیے درخواست دائر کی جس پر انہیں محکمہ جنگلات نے انھیں آگاہ کیا کہ رجنی نامی ہاتھی جلوس کے لیے تربیت یافتہ نہیں ہے۔
موسی خان نے مزید کہا کہ بونال اور محرم کے لیے ہاتھی فراہم کرنا اور گیارہویں شریف کے لئے ہاتھی فراہم نہ کرنا جانبدار اور ایک طرفہ فیصلہ ہے اس سلسلے میں تمام دستاویزی ثبوت کے ساتھ ہائی کورٹ سے وہ رجوع ہوئے جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا۔
ہاتھی کے استعمال کی پابندی کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے موسی خان کی درخواست کو مسترد کردیا، درخواست گزار کی جانب سے ایم راما راؤ ایڈوکیٹ نے پیروی کی جبکہ جنگلات اور محکمہ داخلہ کی جانب سے گورنمنٹ پلیڈرس نے پیروی کی۔