سیتاپھل کو بچے ہو یا بڑے کافی رغبت سے کھاتے ہیں، کبھی آسانی سے دستیاب ہونے والا یہ پھل مہنگائی کے باعث نایاب و قیمتی ہو چکا ہے۔
حیدرآباد کے اطراف و اکناف غیرآباد علاقوں میں شریفہ با آسانی دستیاب ہوجاتا تھا لیکن اب آبادیوں کی وجہ اب یہ پھل ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے حیدرآباد کو لایا جارہا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت آسمان چھو رہی ہے۔
پھل فروشوں کے مطابق اس موسم میں انہیں مہنگائی کی وجہ سے شریفہ کے کاروبار میں نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ایک پھل فروش محمد مولانا نے بتایا کہ ہماری خریدی کی قیمت اتنی زیادہ ہے کہ گاہک ہم سے اس قیمت میں خریدنے کیلئے تیار نہیں ہیں، ایسے میں ہم دن بھر میں بمشکل 300 تا 500 روپئے کا کاروبار ہی کر پا رہے ہیں۔
ایک شہری محمد احمد نے شریفہ کو بہترین موسمی پھل قرار دیتے ہوئے صحت مند بھی قرار دیا اور کہا کہ آج کل لوگ اسے میٹھا ہونے کے باعث کھانے سے پر ہیز کرتے ہیں لیکن یہ صحت کیلئے مضر نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کبھی مفت میں دستیاب ہونے والے اس پھل کو آج مہنگے داموں میں خریدنا پڑ رہا ہے۔