ETV Bharat / international

ٹرمپ نے برکس ممالک کو ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کیا، 100 فیصد ٹیکس لگانے کی دھمکی دی

نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے برکس ممالک کو امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کے کسی بھی منصوبہ سے باز آنے کی دھمکی دی ہے۔

ٹرمپ نے برکس ممالک کو ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کیا
ٹرمپ نے برکس ممالک کو ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کیا (ٓAP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : 3 hours ago

واشنگٹن: روس ایک نئے ادائیگی کے نظام کی تشکیل پر زور دے رہا ہے۔ روس کا ماننا ہے کہ امریکہ ڈالر کو ہتھیار کی طرح استعمال کر رہا ہے۔ ایسے میں برکس ممالک ڈالر کے متبادل پر غور کر رہے ہیں۔

وہیں، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس کو امریکی ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کیا ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، ہمیں ان ممالک سے اس عزم کی ضرورت ہے کہ وہ نہ تو کوئی نئی برکس کرنسی بنائیں گے اور نہ ہی طاقتور امریکی ڈالر کی جگہ کسی دوسری کرنسی کو پیش کریں گے، ایسا کرنے پر انھیں 100 فیصد ٹیکس کا سامنا کرنا پڑے گا اور امریکی معیشت میں انھیں جگہ نہیں ملے گی۔

ٹرمپ نے کہا کہ عالمی معیشت میں امریکی ڈالر کے متبادل کا کوئی امکان نہیں، ڈالر کے متبادل کرنسی کی حمایت کرنے والے برکس ممالک کو امریکی معیشت میں جگہ نہیں ملے گی۔

برکس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

اکتوبر میں برکس ممالک کے سربراہی اجلاس میں، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ پر ڈالر کو ہتھیار بنانے کا الزام لگاتے ہوئے اسے بڑی غلطی قرار دیا تھا۔ پوتن نے اس وقت کہا تھا کہ ہم ڈالر کے استعمال سے انکار نہیں کرتے، لیکن اگر امریکہ ہمیں کام نہیں کرنے دیتا تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہم متبادل تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔

روس نے خاص طور پر ایک نئے ادائیگی کے نظام کی تشکیل پر زور دیا ہے جو عالمی بینک میسجنگ نیٹ ورک، سوفٹ کا متبادل پیش کرے گا اور ماسکو کو مغربی پابندیوں سے بچنے اور شراکت داروں کے ساتھ تجارت کرنے کی اجازت دے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق ڈالر دنیا کے زرمبادلہ کے تقریباً 58 فیصد ذخائر کی نمائندگی کرتا ہے اور تیل جیسی اہم اشیاء اب بھی بنیادی طور پر ڈالر کا استعمال کرکے خریدی اور فروخت کی جاتی ہیں۔ برکس ممالک کے جی ڈی پی میں بڑھتے ہوئے حصہ اور غیر ڈالر کی کرنسیوں میں تجارت کرنے کے اتحاد کے ارادے نے امریکہ کو فکر میں مبتلہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واشنگٹن: روس ایک نئے ادائیگی کے نظام کی تشکیل پر زور دے رہا ہے۔ روس کا ماننا ہے کہ امریکہ ڈالر کو ہتھیار کی طرح استعمال کر رہا ہے۔ ایسے میں برکس ممالک ڈالر کے متبادل پر غور کر رہے ہیں۔

وہیں، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس کو امریکی ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کیا ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، ہمیں ان ممالک سے اس عزم کی ضرورت ہے کہ وہ نہ تو کوئی نئی برکس کرنسی بنائیں گے اور نہ ہی طاقتور امریکی ڈالر کی جگہ کسی دوسری کرنسی کو پیش کریں گے، ایسا کرنے پر انھیں 100 فیصد ٹیکس کا سامنا کرنا پڑے گا اور امریکی معیشت میں انھیں جگہ نہیں ملے گی۔

ٹرمپ نے کہا کہ عالمی معیشت میں امریکی ڈالر کے متبادل کا کوئی امکان نہیں، ڈالر کے متبادل کرنسی کی حمایت کرنے والے برکس ممالک کو امریکی معیشت میں جگہ نہیں ملے گی۔

برکس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

اکتوبر میں برکس ممالک کے سربراہی اجلاس میں، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ پر ڈالر کو ہتھیار بنانے کا الزام لگاتے ہوئے اسے بڑی غلطی قرار دیا تھا۔ پوتن نے اس وقت کہا تھا کہ ہم ڈالر کے استعمال سے انکار نہیں کرتے، لیکن اگر امریکہ ہمیں کام نہیں کرنے دیتا تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہم متبادل تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔

روس نے خاص طور پر ایک نئے ادائیگی کے نظام کی تشکیل پر زور دیا ہے جو عالمی بینک میسجنگ نیٹ ورک، سوفٹ کا متبادل پیش کرے گا اور ماسکو کو مغربی پابندیوں سے بچنے اور شراکت داروں کے ساتھ تجارت کرنے کی اجازت دے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق ڈالر دنیا کے زرمبادلہ کے تقریباً 58 فیصد ذخائر کی نمائندگی کرتا ہے اور تیل جیسی اہم اشیاء اب بھی بنیادی طور پر ڈالر کا استعمال کرکے خریدی اور فروخت کی جاتی ہیں۔ برکس ممالک کے جی ڈی پی میں بڑھتے ہوئے حصہ اور غیر ڈالر کی کرنسیوں میں تجارت کرنے کے اتحاد کے ارادے نے امریکہ کو فکر میں مبتلہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.