ETV Bharat / international

غزہ: اسرائیلی جارحیت میں چار امدادی کارکنوں سمیت 100 فلسطینی جاں بحق

غزہ میں ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں چار امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔

غزہ: اسرائیلی جارحیت میں چار امدادی کارکنوں سمیت 100 فلسطینی جاں بحق
غزہ: اسرائیلی جارحیت میں چار امدادی کارکنوں سمیت 100 فلسطینی جاں بحق (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

غزہ: شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 40 فلسطینیوں ہلاک ہو گئے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 100 تک پہنچ گئی۔

جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا وہ بے گھر فلسطینیوں کی رہائش تھی اور ہلاک ہونے والے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس حملے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، لیکن ایمبولینس اور ایمرجنسی ورکرز کی کمی کی وجہ سے انہیں بچانا مشکل ہے۔

واضح رہے اسرائیلی فورسز نے چھ اکتوبر سے جبالیہ، بیت لاہیا اور بیت حانون کا محاصرہ کر رکھا ہے اور شہری دفاع کے عملے کو علاقے میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔

اس کے علاوہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں ایک کار پر اسرائیلی فضائی حملے میں ورلڈ سینٹرل کچن کے ملازمین سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ چیریٹی نے اس معاملے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک کارکن کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہوئے حماس کے حملے میں شامل تھا۔

ورلڈ سینٹرل کچن نے اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ میں آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سال کے شروع میں ورلڈ سینٹرل کچن نے ایک اسرائیلی حملے میں اس کے سات کارکنوں کی ہلاکت کے بعد کام معطل کر دیا تھا۔

امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے:

ہفتے کے روز اسرائیل نے جنوبی غزہ کے خان یونس میں امداد کے منتظر لوگوں اور امدادی کارکنوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے اس فضائی حملے میں کم از کم 17 افراد جاں بحق ہو گئے۔

جنگ بندی کی کوششیں دوبارہ بحال:

دوسری جانب، حماس کا ایک وفد غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے، جب کہ اسرائیلی اسیران کے اہل خانہ نے تل ابیب میں احتجاج کیا ہے۔ وہ اپنے رشتہ داروں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے معاہدے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

وہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ اگر حماس قیدیوں کو رہا کرتی ہے تو اس کے دوسری دن جنگ ختم ہو سکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے کہا کہ، ایک معاہدہ ابھی میز پر ہے، حماس کا ایک وفد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز پر بات کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے۔

حماس نے یرغمالیوں کی نئی ویڈیو جاری کر دی:

ہفتے کے روز حماس نے اسرائیلی نژاد امریکی یرغمال ایڈن الیگزینڈر کی ویڈیو جاری کی۔ اس میں الیگزینڈر نے 420 دنوں تک قید رہنے کا حوالہ دیا اور وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی جانب سے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پانچ ملین ڈالر کی حالیہ پیشکش کا ذکر کیا۔

الیگزینڈر نے کہا،وزیراعظم کو اپنے سپاہیوں اور شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور آپ نے ہمیں چھوڑ دیا۔

غزہ میں 14 مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 44,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، مقامی صحت کے حکام کے مطابق، مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 40 فلسطینیوں ہلاک ہو گئے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 100 تک پہنچ گئی۔

جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا وہ بے گھر فلسطینیوں کی رہائش تھی اور ہلاک ہونے والے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس حملے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، لیکن ایمبولینس اور ایمرجنسی ورکرز کی کمی کی وجہ سے انہیں بچانا مشکل ہے۔

واضح رہے اسرائیلی فورسز نے چھ اکتوبر سے جبالیہ، بیت لاہیا اور بیت حانون کا محاصرہ کر رکھا ہے اور شہری دفاع کے عملے کو علاقے میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔

اس کے علاوہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں ایک کار پر اسرائیلی فضائی حملے میں ورلڈ سینٹرل کچن کے ملازمین سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ چیریٹی نے اس معاملے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک کارکن کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہوئے حماس کے حملے میں شامل تھا۔

ورلڈ سینٹرل کچن نے اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ میں آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سال کے شروع میں ورلڈ سینٹرل کچن نے ایک اسرائیلی حملے میں اس کے سات کارکنوں کی ہلاکت کے بعد کام معطل کر دیا تھا۔

امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے:

ہفتے کے روز اسرائیل نے جنوبی غزہ کے خان یونس میں امداد کے منتظر لوگوں اور امدادی کارکنوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے اس فضائی حملے میں کم از کم 17 افراد جاں بحق ہو گئے۔

جنگ بندی کی کوششیں دوبارہ بحال:

دوسری جانب، حماس کا ایک وفد غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے، جب کہ اسرائیلی اسیران کے اہل خانہ نے تل ابیب میں احتجاج کیا ہے۔ وہ اپنے رشتہ داروں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے معاہدے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

وہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ اگر حماس قیدیوں کو رہا کرتی ہے تو اس کے دوسری دن جنگ ختم ہو سکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے کہا کہ، ایک معاہدہ ابھی میز پر ہے، حماس کا ایک وفد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز پر بات کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے۔

حماس نے یرغمالیوں کی نئی ویڈیو جاری کر دی:

ہفتے کے روز حماس نے اسرائیلی نژاد امریکی یرغمال ایڈن الیگزینڈر کی ویڈیو جاری کی۔ اس میں الیگزینڈر نے 420 دنوں تک قید رہنے کا حوالہ دیا اور وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی جانب سے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پانچ ملین ڈالر کی حالیہ پیشکش کا ذکر کیا۔

الیگزینڈر نے کہا،وزیراعظم کو اپنے سپاہیوں اور شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور آپ نے ہمیں چھوڑ دیا۔

غزہ میں 14 مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 44,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، مقامی صحت کے حکام کے مطابق، مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.