کمشنر پولیس آف حیدرآباد آئی پی ایس انجنی کمار نے دو روز قبل شہریان حیدرآباد سے اپیل کی تھی کہ وہ لاک ڈاؤن اور کورونا گائڈ لائنس کی پابندی کریں، جس کا عوام کی جانب سے حوصلہ افزا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس موقع پر حیدرآباد کے کمشنر پولیس آئی پی ایس انجنی کمار نے کہا ہے کہ عوام کے بہترین تعاون کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوسرے ہفتہ میں حیدرآباد میں کورونا کے معاملات میں کمی ہورہی ہے جس کے لئے وہ شہریوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں تاہم خطرہ ہنوز ہمارے سروں پر ہے۔ کورونا وائرس تلاش میں ہے کہ کون لاپرواہ انسان ہے، جس کے گھر میں داخل ہوکر تمام کو پریشان کیا جائے۔
کمشنر پولیس جو سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم ٹوئیٹر پر سرگرم رہتے ہیں، نے اپنے ویڈیو پیام میں کہا کہ حیدرآباد میں ایک کروڑ سے زائد افراد لاک ڈاؤن کی عزت کررہے ہیں مگر پھر بھی کچھ لوگ اس کی اہمیت کو نظر انداز کررہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ روز سٹی پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے 60 ہزار معاملات درج کئے۔ اس میں عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف 2590 معاملات، سماجی فاصلہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 380 معاملات، عوامی اجتماعات میں اضافہ پر 110 معاملات، رات کے وقت کرفیو کی خلاف ورزی پر 4086 معاملات اور دیگر معاملات درج کئے گئے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کورونا کی دوسری لہر کی شروعات سے اب تک پولیس نے 1,65000 سے زائد معاملات درج کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ زور زبردستی یا کیسس درج کرنے کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ صرف پولیس ہی کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ہر شہری کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اگر آپ گھر سے باہر نکلیں گے تو کورونا کو پھیلنے کا موقع دیں گے کورونا کو روکیں اور گھر میں ہی رہیں۔
یواین آئی