حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد میں واقع تاریخی عمارت چار مینار کی تعمیر سنہ 1591 میں ہوئی تھی۔ یہ تاریخی عمارت عالمی سطح پر حیدرآباد کی شناخت و علامت کے طور پر جانی جاتی ہے اور یہ بھارت کے سب سے زیادہ تسلیم شدہ ڈھانچے میں شامل ہے۔ چار مینار کو سرکاری طور پر تلنگانہ ریاست کے لیے نشان کے طور پر مانا جاتا ہے۔ چار مینار کی لمبی تاریخ میں 400 سال سے زیادہ عرصے سے اس کی اوپری منزل پر ایک مسجد کا وجود شامل ہے۔ اگرچہ یہ تاریخی اور مذہبی دونوں لحاظ سے اہم ہے۔ چار مینار حیدرآباد میں اکثر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ Muhammad Quli Qutb Shah
قطب شاہی خاندان کے پانچویں حکمران محمد قلی قطب شاہ نے سنہ 1591 میں اپنے دارالحکومت گولکنڈہ سے نو تعمیر شدہ شہر حیدرآباد منتقل کرنے کے بعد چار مینار تعمیر کروایا تھا۔ چار مینار تعمیر کرنے کے مقصد کے بارے میں مختلف نظریات موجود ہیں۔ تاہم یہ بات بڑے پیمانے پر قبول کی گئی ہے کہ چار مینار شہر کے وسط میں ہیضے کے خاتمے کی یاد میں تعمیر کی گئی تھی جو اس وقت پورے شہر میں پھیلی ہوئی تھی۔ Historical buildings of Hyderabad
بھارت کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں بنی اس تاریخی عمارت میں ایک یادگار مسجد ہے۔ اس وقت یہ حیدرآ باد کا عالمی ورثہ ہے اور یہ بھارت کی اہم تاریخی یادگاروں میں شامل ہے۔ چار مینار موسی ندی کے مشرقی ساحل پر تعمیر کیا گیا ہے۔ چار مینار کے بائیں جانب لاڈ بازار اور جنوب میں تاریخی مکہ مسجد ہے۔ آثار قدیمہ اور تعمیراتی خزانے میں اسے یادگاروں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے اور اس کا انگریزی نام 'فور ٹاور' ہے۔