لاس ویگاس: ٹرمپ کے لاس ویگاس ہوٹل کے باہر ایک کار میں دھماکہ اور ٹیسلا سائبر ٹرک میں بیٹھے مشتبہ شخص کی موت کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔ ٹیسلا سائبر ٹرک کے پچھلے حصے میں آتش بازی کے مارٹر اور ایندھن کے کینسٹر پائے گئے۔
گاڑی کے اندر موجود ایک مشتبہ شخص کی موت کے بعد ممکنہ دہشت گردانہ حملے کی سازش کی تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔
لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس اور کلارک کاؤنٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے بتایا کہ، پک اپ ٹرک کے اندر ایک شخص کی موت ہوگئی اور آس پاس کے سات افراد کو معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
صدر جو بائیڈن کو دھماکے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔
ایف بی آئی کے لاس ویگاس آفس کے انچارج خصوصی ایجنٹ جیریمی شوارٹز نے کہا کہ، ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہمارے پاس اس واقعے میں ملوث موضوع کی صحیح شناخت ہو، اس کے بعد ہمارا دوسرا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ آیا یہ دہشت گردی کی کارروائی تھی یا نہیں۔
پولیس ڈیپارٹمنٹ کے شیرف کیون میک مہل نے کہا کہ حکام جانتے ہیں کہ کولوراڈو میں ٹورو ایپ کے ساتھ ٹرک کس نے کرائے پر لیا تھا، لیکن وہ اس وقت تک نام جاری نہیں کر رہے جب تک کہ تفتیش کار اس بات کا تعین نہ کر لیں کہ آیا یہ وہی شخص ہے جس کی موت ہوئی ہے۔
ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے بدھ کی سہ پہر ایکس پر اس بات کی تصدیق کر دی کہ دھماکہ سائبر ٹرک میں رکھے ہوئے بم کی وجہ سے ہوا تھا اور اس دھماکے کی وجہ گاڑی میں خرابی نہیں ہے کیونکہ اس وقت گاڑی کی تمام ٹیلی میٹری مثبت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: