سری نگر: تہاڑ جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی صحت مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے بگڑ گئی ہے۔ بھوک ہڑتال کے آٹھویں دن ایم پی انجینئر رشید کو جیل سے دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلی نے تشویش کا اظہار کیا۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز محروس رہنما 'انجینئر رشید کی صحت کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مناسب خیال رکھنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ انجینئر رشید کے ہسپتال منتقل ہونے کے بارے میں سن کر بہت پریشان ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ ضروری ہے کہ حکام مناسب دیکھ بھال کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدالت ان کی ضمانت کی درخواست پر قابل غور فیصلے پر پہنچنے کے دوران ان کی حالت خراب نہ ہو۔
ان کی عوامی اتحاد پارٹی کے چیف ترجمان انعام النبی کے مطابق ان کی پارٹی کے صدر کی صحت مزید بگڑ گئی ہے کیونکہ ان کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال جمعہ کو مسلسل آٹھویں دن میں داخل ہو گئی۔ انعام نے مزید کہا کہ 2019 سے دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں تہاڑ جیل میں قید بارہمولہ سے لوک سبھا ایم پی کو طبی امداد کے لیے نئی دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
انجینئر رشید کی صحت تشویشناک ہے۔ ان کی نازک حالت کے باوجود انصاف کے لیے ان کی آواز بلند ہے۔ ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان کی طبی دیکھ بھال کو ترجیح دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں برووقت اور مناسب علاج فراہم کیا جائے۔
مزید پڑھیں: اور لڑو آپس میں، عمر عبد اللہ کا دہلی انتخابات میں انڈیا اتحاد کی صورت حال پر چبھتا ہوا طنز
انعام النبی نے مزید کہا کہ انجینئر رشید کو مسلسل قید میں رکھنے سے صحت مسلسل بگڑتی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں۔ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو انجینئر رشید کی جانب سے پارلیمنٹ میں جاری بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے حراستی پیرول کی درخواست پر اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا۔