ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں بابری مسجد کی شہادت کی 27 ویں برسی کے ضمن میں مشترکہ مجلس عمل کے زیراہتمام ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں تمام مکاتب و فکر اور مسالک کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ جلسہ کو علما، مشائخ و رہنماؤں نے خطاب کیا۔
جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے شعلہ بیان مقرر اکبرالدین اویسی نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کے دن ہم پرامن احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کی شہادت کا دن نہ صرف دستور اور سیکولرازم پر حملہ ہے بکہ سپریم کورٹ کو دیئے گئے تیقن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مسلمانوں کو 6 دسمبر کے دن مسجدوں کو آباد کرنے کا عہد کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے بی جے پی پر نفرت کی سیاست کرتے ہوئے ملک کو مذہب کی بنیاد پر باٹنے کا الزام لگایا۔
اکبرالدین اویسی نے بابری مسجد کی شہادت کے وقت سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے والوں کو اعلیٰ سرکاری اعزازات سے نوازے جانے پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ مسجد کی شہادت کے ذمہ داروں کو سزا کب ملے گی؟
انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے مسلم پرسنل بورڈ کے فیصلہ کی بھارت کے مسلمان تائید کرتے ہیں جبکہ 70 سال سے جاری ناانصافی کے باوجود ابھی بھی مسلمانوں کو انصاف کی امید ہے۔