ETV Bharat / state

Dalit Woman Last Rites Performed on The Roadside: دلت خاتون کی تدفین سے انکار، سڑک کنارے ادا کی گئیں آخری رسومات

دنیا بھلے ہی کتنی ترقی کر چکی ہو، لیکن ہمارے بھارتی معاشرے کی خرابیاں جوں کی توں برقرار ہیں۔ حالیہ معاملہ تامل ناڈو کا ہے جہاں ایک دلت خاتون کو قبرستان میں دفن کرنے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد خاتون کی آخری رسومات سڑک کے کنارے ادا کی گئیں۔ Dalit Woman Last Rites performed on the Roadside

دلت خاتون کی تدفین سے انکار، سڑک کنارے ادا کی گئی آخری رسومات
دلت خاتون کی تدفین سے انکار، سڑک کنارے ادا کی گئی آخری رسومات
author img

By

Published : May 21, 2022, 9:30 PM IST

ولوپورم: تامل ناڈو کے ولوپورم ضلع میں وکراونڈی سے متصل گاؤں کوٹیابونڈی میں 10 سے زیادہ دلت خاندان اور 500 سے زیادہ اعلیٰ طبقے کے لوگ رہتے ہیں۔ یہاں دلت لوگوں کے لیے کوئی مستقل قبرستان نہیں ہے، جس کی وجہ سے لاشوں کی آخری رسومات تالابوں، ندی نالوں یا جھیلوں کے کناروں پر ادا کی جاتی ہیں۔ دلت لوگوں نے کئی بار ضلع کلکٹر سے شکایت کی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ Dalit Woman Last Rites performed on the Roadside

گذشتہ 18 مئی کی رات کوٹیابونڈی گاؤں کے ستیہ نارائنن کی بیوی اموتھا کا انتقال ہوگیا۔ اگلے دن ولوپورم کے ریونیو حکام نے اس کی لاش کو دفنانے کے لیے جگہ کا انتخاب کیا اور اس کی لاش کو دفنانے کی اجازت دے دی۔ بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ طبقے کے لوگوں نے احتجاج کیا۔ اس کے بعد دلت لوگوں نے متوفی کی لاش لے کر احتجاج کیا۔ مطالبہ کیا گیا کہ انہیں مستقل قبرستان فراہم کیا جائے۔ ریونیو حکام کی موجودگی میں دونوں فریق کے درمیان دو دن تک بات چیت چلتی رہی۔

ویڈیو

مزید پڑھیں:

اس کے بعد 26 مئی کو امن اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس دوران فیصلہ ہوا کہ متوفی خاتون کی آخری رسومات اسی قصبے میں سڑک کے کنارے انجام دی جائیں گی۔ اس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں آخری رسومات ادا کی گئی۔ اس واقعے کے بعد گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ولوپورم: تامل ناڈو کے ولوپورم ضلع میں وکراونڈی سے متصل گاؤں کوٹیابونڈی میں 10 سے زیادہ دلت خاندان اور 500 سے زیادہ اعلیٰ طبقے کے لوگ رہتے ہیں۔ یہاں دلت لوگوں کے لیے کوئی مستقل قبرستان نہیں ہے، جس کی وجہ سے لاشوں کی آخری رسومات تالابوں، ندی نالوں یا جھیلوں کے کناروں پر ادا کی جاتی ہیں۔ دلت لوگوں نے کئی بار ضلع کلکٹر سے شکایت کی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ Dalit Woman Last Rites performed on the Roadside

گذشتہ 18 مئی کی رات کوٹیابونڈی گاؤں کے ستیہ نارائنن کی بیوی اموتھا کا انتقال ہوگیا۔ اگلے دن ولوپورم کے ریونیو حکام نے اس کی لاش کو دفنانے کے لیے جگہ کا انتخاب کیا اور اس کی لاش کو دفنانے کی اجازت دے دی۔ بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ طبقے کے لوگوں نے احتجاج کیا۔ اس کے بعد دلت لوگوں نے متوفی کی لاش لے کر احتجاج کیا۔ مطالبہ کیا گیا کہ انہیں مستقل قبرستان فراہم کیا جائے۔ ریونیو حکام کی موجودگی میں دونوں فریق کے درمیان دو دن تک بات چیت چلتی رہی۔

ویڈیو

مزید پڑھیں:

اس کے بعد 26 مئی کو امن اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس دوران فیصلہ ہوا کہ متوفی خاتون کی آخری رسومات اسی قصبے میں سڑک کے کنارے انجام دی جائیں گی۔ اس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں آخری رسومات ادا کی گئی۔ اس واقعے کے بعد گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.