ETV Bharat / state

Srinagar Encroachment List تجاوزات کی وائرل فہرست جعلی، انتظامیہ

جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی خاص کر کاہچرائی اور روشنی لینڈ سے عوام کو بے دخل کرکے حکومتی تحویل میں لیے جانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کی مخالفت میں بیانات، احتجاج اور ریلیز جاری ہیں۔ Srinagar Admin on Viral Encroachment List

author img

By

Published : Jan 23, 2023, 12:26 PM IST

fake
fake

سرینگر: جموں وکشمیر میں سرکاری اراضی پر تجاوزات کا موضوع ان دنوں کافی چرچا میں چل رہا ہے جس کی وجہ سے سیاست بھی گرما گئی ہے۔ وہیں اس بیچ انٹرنیٹ پر ضلع سرینگر میں ’سرکاری اراضی پر تجاوزات‘ کی مفصل فہرست وائرل ہو گئی جسے انتظامیہ نے غلط قرار دیا ہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر تجاوزات سے متعلق ایک فہرست گردش کر رہی ہے جو بالکل جعلی ہے اور سرکاری ریکارڈ میں ایسی کوئی فہرست موجود ہی نہیں ہے۔ اس حوالے سے ایک سرکیولر جاری کیا گیا ہے جس میں انتظامیہ نے کہا ہے کہ یکم جنوری 2001 تک ضلع سرینگر کی مختلف تحاصیل سے منسوب کی گئی ایک فہرست جو کہ غیر دستخط شدہ اور غیر تصدیق شدہ فہرست ہے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، انتظامیہ کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہے۔ سرینگر ضلع انتظامیہ نے یہ واضح کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر پھیلائی جا رہی فہرست جعلی ہے۔

سرکاری اراضی پر قائم سرکاری ادارے عوامی مقصد کی تکمیل کرتے ہیں اور ان کی تجاوزات کی مثال کے طور پر درجہ بندی نہیں کی جا سکتی۔ سرکاری اراضی صرف حکومت کے استعمال کے لیے ہے جس میں لوگوں کے لیے سرکاری دفاتر کی تعمیر وغیرہ شامل ہے۔ منتظم کے مطابق وائرل کی جا رہی فہرست غلط رپورٹنگ اور رائج قوانین کی غلط تشریح پر مبنی ہے۔ اس فہرست میں بہت سارے سروے نمبر ایسے ہیں جو کہ سرکاری ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔ ایسے میں مذکورہ فہرست کی سچائی جانچنے کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریونیو ریکارڈ کے مطابق یہ درست نہیں ہے۔

سرینگر: جموں وکشمیر میں سرکاری اراضی پر تجاوزات کا موضوع ان دنوں کافی چرچا میں چل رہا ہے جس کی وجہ سے سیاست بھی گرما گئی ہے۔ وہیں اس بیچ انٹرنیٹ پر ضلع سرینگر میں ’سرکاری اراضی پر تجاوزات‘ کی مفصل فہرست وائرل ہو گئی جسے انتظامیہ نے غلط قرار دیا ہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر تجاوزات سے متعلق ایک فہرست گردش کر رہی ہے جو بالکل جعلی ہے اور سرکاری ریکارڈ میں ایسی کوئی فہرست موجود ہی نہیں ہے۔ اس حوالے سے ایک سرکیولر جاری کیا گیا ہے جس میں انتظامیہ نے کہا ہے کہ یکم جنوری 2001 تک ضلع سرینگر کی مختلف تحاصیل سے منسوب کی گئی ایک فہرست جو کہ غیر دستخط شدہ اور غیر تصدیق شدہ فہرست ہے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، انتظامیہ کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہے۔ سرینگر ضلع انتظامیہ نے یہ واضح کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر پھیلائی جا رہی فہرست جعلی ہے۔

سرکاری اراضی پر قائم سرکاری ادارے عوامی مقصد کی تکمیل کرتے ہیں اور ان کی تجاوزات کی مثال کے طور پر درجہ بندی نہیں کی جا سکتی۔ سرکاری اراضی صرف حکومت کے استعمال کے لیے ہے جس میں لوگوں کے لیے سرکاری دفاتر کی تعمیر وغیرہ شامل ہے۔ منتظم کے مطابق وائرل کی جا رہی فہرست غلط رپورٹنگ اور رائج قوانین کی غلط تشریح پر مبنی ہے۔ اس فہرست میں بہت سارے سروے نمبر ایسے ہیں جو کہ سرکاری ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔ ایسے میں مذکورہ فہرست کی سچائی جانچنے کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریونیو ریکارڈ کے مطابق یہ درست نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.