سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کی ایک عدالت نے فروری 2022 میں شہر کی ایک خاتون پر تیزاب پھینکنے کے معاملے کے کلیدی ملزم کا بیان ریکارڈ کیا ہے، اس کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران 'انکریمنٹنگ مواد' پایا گیا تھا۔ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سرینگر نے ملزم کے سامنے 55 سوالات رکھے جس پر اس نے بیان ریکارڈ کرایا اور اپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کے لیے عدالت سے اجازت طلب کی۔ Acid Attack Srinagar, Accused recorded Statement in Srinagar court
اس معاملے کے کلیدی ملزم سجاد احمد راتھر کی نمائندگی ایڈووکیٹ عامر مسعودی اور دوسرے ملزم کی نمائندگی ایڈووکیٹ وسیم احمد نے کی۔ حال ہی میں مسعودی کو اس معاملے میں وکیل مقرر کیا ہے۔ عدالت میں مقدمے کی سماعت تیز رفتاری سے جاری ہے اور آئندہ سماعت رواں مہینے کی 29 تاریخ کو ہوگی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مسعودی کا کہنا تھا کہ 'قانون کی مختلف دفعات کے تحت، عدالت استغاثہ، شواہد کی بنیاد پر جمع ملزم کے خلاف مجرمانہ شواہد موصول ہونے کے بعد عدالت ملزم کو اپنے دفاع کا موقع فراہم کرتی ہے۔‘‘ ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ’’ملزم کو ذاتی طور پر اُس کے خلاف پیش گئے ثبوتوں کے متعلق سوالات پوچھے جاتے ہیں، اس سے اس بارے میں وضاحت طلب کی جاتی ہے۔ ‘‘Acid Attack Accused Recorded Statement
واضح رہے کہ رواں برس یکم فروری کو سرینگر کے وانٹ پورہ علاقے میں ایک 24 سالہ لڑکی پر اس کے گھر کے باہر تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا۔ تیزاب کے حملہ میں اس کا چہرہ شدید طور جھلس گیا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس نے تیزاب کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کر کے ایک دکان کو سیل کر دیا تھا۔ ابتدائی تفتیش اور تکنیکی تجزیہ کے بعد، پولیس سپرنٹنڈنٹ راجہ ذہیب کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے بتایا کہ متاثرہ، جو سرینگر کے عیدگاہ علاقے سے تعلق رکھتی ہے، نے ملزم کی منگنی کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا جس نے اس کا پیچھا کرنا شروع کر دیا تھا۔
استغاثہ کے مطابق، 1 فروری کو ملزم نے کام سے وقفہ لیا اور دو پہیہ گاڑی پر اس جگہ چلا گیا جہاں لڑکی کام کرتی تھی۔ متاثرہ لڑکی شام کو گھر واپس جارہی تھی کہ اس پر تیزاب پھینک دیا گیا۔ جموں و کشمیر پولیس نے تین لوگوں- راتھر اور محمد سلیم کمار عرف ٹوٹا اور ایک نابالغ- کے خلاف 1,000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی تھی۔ ملزمان پر آئی پی سی کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش) اور 326-اے (رضاکارانہ طور پر تیزاب کے استعمال سے شدید چوٹ پہنچانا) کے تحت فرد جرم عائد کیا گیا تھا۔۔ چارج شیٹ واقعے کے تین ہفتوں کے اندر دائر کی گئی تاکہ ملزمان کو فوری اور مثالی سزا دی جا سکے اور ان لوگوں کو روکا جا سکے جو اس طرح کے ’’وحشیانہ‘‘ رجحانات رکھتے ہیں۔