اس ضمن میں ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ ویکسین وہ لوگ بھی لے سکتے ہیں جنہیں کسی ادویات یا انجیکشن وغیرہ سے الرجی ہوتی ہے۔ تاہم ویکسین میں پائے جانے والے کمیکل سے جن لوگوں کو الرجی کا خطرہ ہوگا انہیں ویکسین نہیں لینا چائیے تاکہ مستقل میں کسی پریشانی کا سامنا انہیں نہ کرناپڑے۔
وہیں ڈاکر ایسوسی ایشن کے صدر نے ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ حملہ خواتین اور بچوں کو دودھ پلانے والی مائیں بھی ویکسین لے سکتی ہیں ۔
کشمیر مسلسل شدید سردی کی گرفت میں
ڈاکٹر نثار الحسن نے کہاکہ آکسفورڈ ویکسین انجیکشن کی شکل میں ہے اور اسے انٹر ماسکلر یعنی بازو یاپھٹوں میں لگایا جاسکتا ہے۔ویکسین 18برس یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے منظور کی گئی یے۔اور ویکسین کی 5.0 ملی لٹر کی دو الگ الگ خوراکیں دینی ہے۔ جس میں پہلی اور دوسری خواراک کے 4 سے 6 ہفتے کا فاصلہ رکھنا ہے۔