سرینگر میں پی ڈی پی کے صدر دفتر کے باہر پی ڈی پی کے رہنما رؤف بھٹ کی قیادت میں کارکنوں نے احتجاج کیا اور ایک چھوٹی ریلی نکالنے کی کوشش کی۔ تاہم مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ان کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے رؤف بھٹ سمیت چند کارکنوں کو حراست میں لیا اور احتجاجی کارکنوں کو منتشر کیا۔
گرفتار ہونے سے قبل رؤف بھٹ نے کہا کہ حکومت کو تمام سیاسی قیدیوں اور دیگر نوجوانوں کو رہا کرنا چاہیے۔ وادی کشمیر میں بغیر کسی قدغن کے سیاسی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 'ترقی کے لیے ٹھوس ویژن کی ضرورت ہے'
قابل ذکر ہےکہ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں جمود کا شکار ہے کیوں دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل انتظامیہ نے سیاسی لیڈران کو گرفتار کرکے انہیں نظر بند یا پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا تھا، جن میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی آج بھی اپنی گپکار رہائش گاہ میں بدستور پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں۔
یہ پی ڈی پی کی جانب سے گزشتہ ایک برس میں پہلی بڑی سرگرمی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز ان کی ایک میٹنگ ہونے والی تھی تاہم ان کے مطابق انتظامیہ نے انہیں میٹینگ منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔