جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ رواں برس 100 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جب کہ گزشتہ برس 225 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں دی رسسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) کے دو اعلیٰ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا تھا جب کہ آج سوپور کے پیٹھ سیر علاقے میں تین مزید عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی امسال ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی کل تعداد 102 پہنچ گئی ہے۔
گزشتہ چار دنوں میں وادیٔکشمیر میں حفاظتی اہلکاروں نے دس عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
مزید پڑھیں: سوپور انکاؤنٹر تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت پر ختم
سوپور تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس نے کہا: ’’با وثوق ذرائع سے موصول ہوئی اطلاع کے بعد 23 اور 24 اگست کی درمیانی شب حفاظتی اہلکاروں نے مشترکہ طور پر سوپور کے پیٹھ سیر علاقے میں تلاشی کارروائی شروع کی۔ جس دوران عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کا موقع دیا گیا تاہم انہوں نے سیکورٹی فورسز پر گولیاں چلائی۔ جس کے جواب میں فورسز بھی مورچہ زن ہوئے اور اس طرح تصادم آرائی شروع ہوگئی۔‘‘
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’’اندھیرے کے سبب آپریشن کو روک دیا گیا تاہم علاقے میں محاصرہ بڑھادیا گیا۔ آج صبح تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں: بانڈی پورہ: خفیہ ٹھکانے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد
ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت شوپیاں کے رہنے والے فیصل فیاض اور رمیز احمد جبکہ ضلع کپوارہ کے رہنے والے غلام مصطفیٰ شیخ کے طور پر ہوئی ہے، تینوں عسکریت پسند ٹی ار ایف نامی تنظیم کے ساتھ وابستہ تھے۔
پولیس کے مطابق ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں سے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول برآمد کیے گئے ہیں۔