تفتشی ایجنسیوں نے معطل شدہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ معاملے میں عرفان مشتاق نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ این آئی اے کی ایک ٹیم اس سے پوچھ گچھ کر گی۔ عرفان مشتاق عسکریت پسند کا رشتہ دار ہے، جنہیں دیویندر سنگھ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے اس کیس کو این آئی اے کو سونپ دیا گیا۔ ایجنسی نے گزشتہ روز گرفتار شدہ چاروں افراد دیویندر سنگھ، نوید بابو، آصف اور عرفان کو جموں منتقل کیا ہے اور انہیں جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
چند روز قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ دیویندر سنگھ معاملے کے ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ دیویندر سنگھ نے 2019 میں بنگلہ دیش کے تین دورے کیے تھے اور وہ کئی دن وہاں مقیم رہا۔ان کی دو بیٹیاں بنگلہ دیش میں پڑھائی کر رہی ہیں لیکن سیکیورٹی اداروں کو خدشہ ہے کہ اس کے دورے کا اصل مقصد آئی ایس آئی کا تعلقات ہوسکتا ہے۔
تفتیشی ایجنسی تحقیقات کرے گی کہ آیا انہوں نے بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں آئی ایس آئی کے ایجنٹس سے ملاقات کی ہے یا نہیں۔
جموں و کشمیر پولیس اور دیگر ایجنسیز نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ کی ہے، تاہم ایجنسیوں نے ابھی تک ان کے گھر سے 7.5 لاکھ روپے بر آمد کیا ہے۔
پولیس افسر کی گرفتار کے بعد وہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ اس سے قبل افضل گورو جنہیں پارلیمنٹ حملے میں قصوروار ٹہراتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی گئی، نے ایک خط کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ پولیس افسر نے انہیں پارلیمنٹ حملے کے لیے دہلی پہچانے اور وہاں رہنے کے انتظام کرنے کی بات کی تھی۔ محمد نامی شخص پارلیمنٹ پر 13 دسمبر 2001 کو کیے گئے حملے میں مارا گیا تھا۔
دیویندر سنگھ کی گرفتاری کے بعد کیس کو این آئی اے کے حوالے کیا گیا ہے ان کے خلاف عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلقات اور منشیات کے دھندے میں ملوث ہونے کے الزامات عائد ہیں۔