طویل عرصے کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے دو کڈنی ٹریٹمنٹ پلانٹ فراہم کئے گئے ہیں جنہیں جموں وکشمیر کے دو بڑے ہسپتالوں میں نصب کیا گیا اور رواں برس نومبر کے مہینے میں دونوں پلانٹ کام کرنا شروع کریں گے۔
میڈیکل کالج جموں اور جی ایم سی سرینگر میں نصب کیے گئے کڈنی ٹریٹمنٹ پلانٹ سے نہ صرف گردوں کی بیماری میں مبتلا مریضوں کو کافی فائدہ ہوگا بلکہ انہیں جموں وکشمیر سے باہر علاج کی خاطر زر کثیر خرچ کرنے پر مجبور نہیں ہونا پڑے گا۔
جموں و کشمیر میں کڈنی ٹرانسمیشن سمیت گردوں کی مختلف بیماریوں سے جوجھ رہے مریضوں کو ایک ہی جگہ پر علاج و معالجے کی سہولیات دستیاب نہ ہونے کے باعث بیرون ریاستوں کا رخ کرنے پر مجبور ہونا پڑتا تھا لیکن اب کڈنی ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہونے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا افراد کو علاج سے متعلق کافی راحت نصیب ہوگی۔
مزید پڑھیں؛ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ
مرکزی وزارت صحت کے مطابق جموں وکشمیر میں شعبہ نفرالوجی کے ماہر ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو نصب کیے گئے ٹرانسمیشن پلانٹس سے فائدہ اٹھاکر بہتر طور اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔
طبی ماہرین نے دو کڈنی ٹریٹمنٹ پلانٹ فراہم کیے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’طویل عرصے کے بعد مرکزی وزارت صحت نے جموں اور کشمیر میں کڈنی ٹریٹمنٹ پلانٹ فراہم کرکے ان غریب بیماروں کے ساتھ انصاف کیا ہے جو کہ پیسہ نہ ہونے کے وجہ سے بیرون ریاستوں میں اپنا علاج نہیں کر پاتے تھے۔‘‘