سرینگر میں پی ڈی پی ہیڈ کوارٹر پر پارٹی کے ڈی ڈی سی کامیاب امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'پی ڈی پی نے بی جے پی کو ایک بوتل میں بند کر رکھا تھا تاکہ دفعہ 370 کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جاسکے۔'
سابق وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 'پی ڈی پی نے ملک کے بڑے رکن پارلیمان کو حریت کے دروازے پر لایا لیکن بد قمستی سے انہیں دروازے نہیں کھولے گئے جس سے ایک منفی پیغام ملک میں پھیل گیا کہ کشمیری ایک بے لحاظ قوم ہے۔'
انہوں نے کہا کہ اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ نے چھ بار حریت کے ساتھ بات چیت کرنے کی پیشکش کی لیکن اس کو بھی ٹھکرایا گیا۔
محبوبہ مفتی نے بتایا کہ 'بی جے پی کے ساتھ ہماری حکومت گرنے کی وجہ یہ تھی کہ میں نے جماعت اسلامی پر کریک ڈاؤن کرنے، ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے نہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں پر پی ایس اے لگانے سے انکار کیا‘۔
کامیاب امیدواروں کو 'اپنی پارٹی' میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے: محبوبہ مفتی
ان کا کہنا تھا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔'
ڈی ڈی سی ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’بی جے پی نے پی ڈی پی کا فوتی نامہ لکھا تھا لیکن حال میں منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات نے ثابت کیا کہ پی ڈی پی ایک کیڈر بیسڈ پارٹی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈٰی پی آج زندہ ہے تو اس کی وجہ اس کے ورکرس ہیں اور بڑے لیڈروں کا ہم سے ناطہ توڑنے کے باوجود بھی ہمارے ورکرس ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے۔ محبوبہ مفتی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ملک کی ایجنسیوں کو ہتھیار بنا کر لوگوں کو دبانے اور ڈرانے پر کمر بستہ ہے۔