ETV Bharat / state

کووڈ 19: امداد کے دائرے کو وسیع کیا جائے

انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے اعلانات کا اگرچہ سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم بعض افراد کا کہنا ہے کہ خاصی تعداد میں لوگ اس وبا سے متاثر ہو رہے ہیں لہذا حکومت کو اقدامات کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہئے۔

government should help more
امداد کے دائرے کو وسیع کیا جائے
author img

By

Published : May 14, 2021, 7:03 PM IST

Updated : May 14, 2021, 7:51 PM IST

کووڈ وبا ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین رخ اختیار کر رہا ہے۔ اس بیماری نے اب تک نہ صرف ہزاروں افراد کو ابدی نیند سلا دیا بلکہ زندگی کے مختلف شعبہ جات کو بھی بری طرح متاثر کر دیا۔ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہیں کورونا وائرس کی وبا سے فوت ہونے والوں کے لواحقین کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے متعدد فیصلے لیے گئے ہیں۔

امداد کے دائرے کو وسیع کیا جائے

حال ہی میں ایل جی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ بزرگ شہریوں جنہوں نے اپنے کنبے کے واحد کمانے والے رکن کو کھو دیا ہے انہیں عمر بھر کے لئے خصوصی پینشن دی جائے گی۔ کووڈ سے مرنے والے افراد کے گھر والوں کو خود روزگار کے لیے مالی امداد بھی دی جائے گی۔ وہیں اس بیماری سے اپنے والدین سے محروم ہوئے بچوں کو حکومت کی جانب سے خصوصی سکالرشپ بھی فراہم کی جائے گی۔

اس عالمی وبا نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو بے روزگار بھی کیا۔ جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام رجسٹرڈ تعیراتی کامگاروں، پونی والوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو بھی فی ماہ ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے ان اعلانات کا اگرچہ سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم بعض افراد کا کہنا ہے کہ خاصی تعداد میں لوگ اس وبا سے متاثر ہو رہے ہیں لہذا حکومت کو اقدامات کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہئے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ راشن کارڈ ہولڈروں میں راشن کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ وہیں انہوں نے مختلف اسکیمیں جیسے اولڈ ایج پنشن، لالڑی بیٹی، پی ایم اے وائی اور منریگا وغیرہ اسکیموں کی قسطوں کو فوری طور جاری کرنے کا ابھی اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے اموات کی تعداد تین ہزار سے پار، کورونا کرفیو مزید سخت

لوگوں کا کہنا ہے یہ اعلان خوش آئند تو ہے لیکن ماہانہ بنیاد پر غریب طبقے کو دیے جانے والی ایک ہزار روپے کی امداد ناکافی ہے۔ جس پر حکومت کو پھر سے نظر ثانی کرنی چائیے۔

مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگ کہتے ہیں کہ غریب کنبوں کو دیے جانے والے ماہانہ ایک ہزار سے کسی بھی صورت میں مدد نہیں کی جا سکتی ہے اگر واقعی انتظامیہ غریب کنبوں کی مدد کرنا چاہتی ہے تو اس میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

واضح رہے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنران اور صوبائی کمشنروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ایس ڈی آر ایف کے تحت55 کروڑ روپے جاری کریں۔

کووڈ وبا ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین رخ اختیار کر رہا ہے۔ اس بیماری نے اب تک نہ صرف ہزاروں افراد کو ابدی نیند سلا دیا بلکہ زندگی کے مختلف شعبہ جات کو بھی بری طرح متاثر کر دیا۔ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہیں کورونا وائرس کی وبا سے فوت ہونے والوں کے لواحقین کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے متعدد فیصلے لیے گئے ہیں۔

امداد کے دائرے کو وسیع کیا جائے

حال ہی میں ایل جی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ بزرگ شہریوں جنہوں نے اپنے کنبے کے واحد کمانے والے رکن کو کھو دیا ہے انہیں عمر بھر کے لئے خصوصی پینشن دی جائے گی۔ کووڈ سے مرنے والے افراد کے گھر والوں کو خود روزگار کے لیے مالی امداد بھی دی جائے گی۔ وہیں اس بیماری سے اپنے والدین سے محروم ہوئے بچوں کو حکومت کی جانب سے خصوصی سکالرشپ بھی فراہم کی جائے گی۔

اس عالمی وبا نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو بے روزگار بھی کیا۔ جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام رجسٹرڈ تعیراتی کامگاروں، پونی والوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو بھی فی ماہ ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے ان اعلانات کا اگرچہ سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم بعض افراد کا کہنا ہے کہ خاصی تعداد میں لوگ اس وبا سے متاثر ہو رہے ہیں لہذا حکومت کو اقدامات کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہئے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ راشن کارڈ ہولڈروں میں راشن کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ وہیں انہوں نے مختلف اسکیمیں جیسے اولڈ ایج پنشن، لالڑی بیٹی، پی ایم اے وائی اور منریگا وغیرہ اسکیموں کی قسطوں کو فوری طور جاری کرنے کا ابھی اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے اموات کی تعداد تین ہزار سے پار، کورونا کرفیو مزید سخت

لوگوں کا کہنا ہے یہ اعلان خوش آئند تو ہے لیکن ماہانہ بنیاد پر غریب طبقے کو دیے جانے والی ایک ہزار روپے کی امداد ناکافی ہے۔ جس پر حکومت کو پھر سے نظر ثانی کرنی چائیے۔

مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگ کہتے ہیں کہ غریب کنبوں کو دیے جانے والے ماہانہ ایک ہزار سے کسی بھی صورت میں مدد نہیں کی جا سکتی ہے اگر واقعی انتظامیہ غریب کنبوں کی مدد کرنا چاہتی ہے تو اس میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

واضح رہے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنران اور صوبائی کمشنروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ایس ڈی آر ایف کے تحت55 کروڑ روپے جاری کریں۔

Last Updated : May 14, 2021, 7:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.