ETV Bharat / state

سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا

author img

By

Published : May 11, 2021, 12:04 PM IST

اس بار سیکورٹی میں بیشتر فائلیں اور دستاویزات جموں ونگ میں ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای-موڈ کے ذریعے سرینگر میں فائلیں دستیاب رہے گی جبکہ کچھ اہم فائلیں ہی سرینگر منتقل کی گئی ہے-

سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا
سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا

کورونا وائرس کرفیو کے درمیان دارالحکومت سرینگر میں آج چھ ماہ کے بعد سول سیکریٹریٹ کھول دیا گیا ہے لیکن احتیاطی تدابیر کے تحت سیکریٹریٹ جموں میں بھی کھلا رہے گا- جموں میں چھ ماہ کے بعد 31 اپریل سے دربار مئو سرینگر منتقل کیا گیا ہے اور اکتوبر کے اوآخر تک اب یہ سرینگر میں ہی کام کرے گا۔

سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا

تاہم ایل جی انتظامیہ نے کووڈ کا حوالہ دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ جموں صوبے کے ملازمین جموں ونگ میں جبکہ کشمیر صوبے کے ملازمین سرینگر ونگ میں ہی حاضر رہیں گے-اس بار سیکورٹی میں بیشتر فائلیں اور دستاویزات جموں ونگ میں ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای-موڈ کے ذریعے سرینگر میں فائلیں دستیاب رہی گیں جبکہ کچھ اہم فائلیں ہی سرینگر منتقل کی گئی ہے-

دربار مئو کہ دو سو سال پرانی تاریخ ہے جب مہاراجہ کے دور میں دفاتر دونوں دارالحکومت یعنی سرینگر سے جموں چھ ماہ کے لئے منتقل کیا جاتا تھا-ہر سال دربار مئو کی منتقلی میں قریباً 200 کروڑ روپئے کا خرچہ ہوتا ہے جس میں ملازمین اور فائلوں کی منتقلی اور ملامزین کے لیے جموں و سرینگر میں رہائشی انتطامات شامل ہیں-

کورونا وائرس کرفیو کے درمیان دارالحکومت سرینگر میں آج چھ ماہ کے بعد سول سیکریٹریٹ کھول دیا گیا ہے لیکن احتیاطی تدابیر کے تحت سیکریٹریٹ جموں میں بھی کھلا رہے گا- جموں میں چھ ماہ کے بعد 31 اپریل سے دربار مئو سرینگر منتقل کیا گیا ہے اور اکتوبر کے اوآخر تک اب یہ سرینگر میں ہی کام کرے گا۔

سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا

تاہم ایل جی انتظامیہ نے کووڈ کا حوالہ دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ جموں صوبے کے ملازمین جموں ونگ میں جبکہ کشمیر صوبے کے ملازمین سرینگر ونگ میں ہی حاضر رہیں گے-اس بار سیکورٹی میں بیشتر فائلیں اور دستاویزات جموں ونگ میں ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای-موڈ کے ذریعے سرینگر میں فائلیں دستیاب رہی گیں جبکہ کچھ اہم فائلیں ہی سرینگر منتقل کی گئی ہے-

دربار مئو کہ دو سو سال پرانی تاریخ ہے جب مہاراجہ کے دور میں دفاتر دونوں دارالحکومت یعنی سرینگر سے جموں چھ ماہ کے لئے منتقل کیا جاتا تھا-ہر سال دربار مئو کی منتقلی میں قریباً 200 کروڑ روپئے کا خرچہ ہوتا ہے جس میں ملازمین اور فائلوں کی منتقلی اور ملامزین کے لیے جموں و سرینگر میں رہائشی انتطامات شامل ہیں-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.