سرینگر (جموں و کشمیر): ڈویژنل کمشنر، کشمیر، وجے کمار بدھوری نے یقین دلایا کہ ’’کروڑوں روپے کے سروے گھوٹالے کو انجام دینے والوں کو قانون کے مطابق سزا ضرور دی جائے گی۔‘‘ انہوں نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: ’’اس معاملے پر فی الحال سیکورٹی ایجنسیز بشمول جموں و کشمیر پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ اور گھوٹالے میں ملوث پائے جانے والوں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔‘‘ تاہم انہوں نے عوام سے بھی ہوشیار رہنے کی تلقین ہے۔
ڈویژنل کمشنر نے انٹرنیٹ کے ذریعے ہونے والے فراڈ کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور متاثرہ افراد کے لیے ہمدردی ظاہر کی۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آن لائن لین دین کرتے وقت محتاط رہیں اور کسی بھی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے اس کی اچھی تحقیق کریں۔ بدھوری نے ماضی کی نسبت موجودہ دور میں انٹرنیٹ فراڈ کے بڑھتے خطرات کی طرف بھی توجہ دلاتے ہوئے کہا: ’’ماضی میں اس طرح کی دھوکہ دہی کے واقعات کم ہوا کرتے تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’آج کل انٹرنیٹ دھوکہ دہی ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے جس سے ہوشیار رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: لوگوں کے پیسے اینٹھنے والی کمپنی کا دفتر سیل، تحقیقات بڑے پیمانے پر جاری
انہوں نے واضح کیا کہ ’’جو لوگ اس گھوٹالے میں ملوث ہیں، انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور کوئی بھی گناہگار نہیں بچ سکے گا۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ روز کئی سرمایہ کاروں نے ایک نجی کمپنی پر دھوکہ دہی اور پیسے اینٹھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سرینگر احتجاج کیا تھا۔ احتجاجیوں کے مطابق کمپنی نے ان سے ان کی محنت کی کمائی دھوکے سے ہتھیا لی ہے۔ اس گھوٹالے کے تحت کروڑوں روپے کی لوٹ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے متاثرہ افراد کافی پریشان ہیں۔ ڈویژنل کمشنر کے اس بیان سے امید پیدا ہوئی ہے کہ ’’جلد ہی ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا اور متاثرہ افراد کو ان کا حق دلایا جائے گا۔‘‘