جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں سیول سوسائٹی نے پیر کو مرکزی سرکار کی جانب سے یونین ٹیریٹری میں نئے اراضی قوانین کو لاگو کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔
سیول سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ احتجاج میں سابق ٹریڈ یونین لیڈر قیوم وانی اور فاروق احمد بھی شامل تھے۔ پیر کو مذکورہ لیڈران سرینگر کی پریس کالونی میں نمودار ہوئے اور نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
قیوم وانی نے کہا ’’نئے قوانین لاگو کرنے سے مرکزی سرکار نے سابق ریاست کو سیل (فروخت) پر رکھا ہے اور اس سے جموں و کشمیر کی شناخت اور تہذیب کے ساتھ ساتھ یہاں کا آبادیاتی تناسب خطرے میں پڑا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سیول سوسائٹی اور عام لوگ ان قوانین کے خلاف ہیں اور ان قوانین کو نافذ کرنے نہیں دیں گے۔
تاہم اس موقع پر پولیس کی نفری نے قیوم وانی اور فاروق احمد کو حراست میں لیا اور انکا یہ احتجاج ناکام بنایا۔
قابل توجہ ہے کہ کشمیر میں سیاسی جماعتوں کو چھوڑ یہ کسی بھی سیول سوسائٹی کی جانب سے اراضی قوانین کے خلاف پہلا ایسا احتجاج تھا۔