سرینگر: سری نگر کے شہریوں کو رہائش کے بحران کا سامنا ہے۔ جہاں شہر میں رہنے کے لیے گھر بنانا مشکل ہے۔ شہر کے بیشتر پرانے علاقے جسے مائسمہ، نوہٹہ، چھتہ بال، بٹہ مالو میں لوگ گنجان آبادیوں میں رہتے ہیں جہاں زمین کی قلت اور بڑھتی آبادی کی وجہ سے ایک ہی مکان میں کئی کنبے زندگی گزار رہے ہیں۔ اگرچہ سرکار نے شہری علاقوں کے لیے کئی ہاؤسنگ اسکیمیں جاری کی ہے تاہم ان اسکیموں میں شہر میں زمین کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے لوگ نہ ہی مکان بنا سکتے ہیں اور نہ ہی زمین خرید سکتے ہیں۔ مقامی شہری امتیاز احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ شہر سرینگر میں بالخصوص شہر خاص میں آبادی کا بیشتر حصہ سطح غربت میں رہتا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ اپنا رہائشی مکان نہیں بنا سکتے ہیں۔ Citizens of Srinagar face Housing Crisis
یہ بھی پڑھیں:
امتیاز احمد کا کہنا ہے کہ شہر خاص میں زمین کی شدید قلت ہے جس کی وجہ سے مکان بنانے کے لیے زمین بھی میسر نہیں ہے اور کئی کنبے ایک ہی مکان میں رہنے کے لیے مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو غریب لوگوں کے لیے زمین مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ مکان بھی تعمیر کرانے چاہییں تاکہ لوگ اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گنجان آبادی ہونے کے سبب شہر سرینگر میں اب چلنے پھرنے کے لیے جگہ بھی دستیاب نہیں ہے۔
دوسری جانب مرکزی وزیر ہاؤسنگ ہردیپ سنگھ پوری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرکار کے پاس چار ایسی اسکیمیں ہیں جس سے لوگوں کو مکان بنانے کے لیے امداد کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ درخواست کنندگان کی تعداد بہت زیادہ ہے جس سے ہر ضرورت مند شہری کا مطالبہ پورا نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاہم جو بھی سرکار کی اسکیمیں ہیں وہ کامیابی کے ساتھ چل رہی ہیں اور بیشتر غریب لوگ ان سے استفادہ کر رہے ہیں۔