مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں سو نیم فوجی کمپنیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ لیا ہے تاکہ کمپنیوں میں تعینات نفری کی تعداد کو کم کیا جائے۔
ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں نیم فوجی دستوں کی تعداد کم کرنے کا منصوبہ پہلے سے بنا تھا اور اس کو حتمی شکل دی گئی ہے-
وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ نئی دہلی میں سیکیورٹی کی جائزہ میٹینگ میں لیا اور رواں ہفتے میں اس کی عمل آوری ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ماہ جولائی کے اواخر میں مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں 38 ہزار اضافی نیم موجی دستوں کو تعینات کیا تھا تاکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف احتجاج کو روکا جاسکے۔
پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر میں تقریباً چار ماہ تک بندشیں عائد رہیں جس دوران زندگی مفلوج رہی۔اضافی فوجی دستوں کو جموں و کشمیر کے اطراف و اکناف میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ پولیس تھانوں میں سی آر پی ایف کی نفری تعینات تھی جو آج بھی ان تھانوں میں موجود ہے-