ETV Bharat / state

Srinagar Jammu Metro Rail Lines بالائے زمین سرینگر اور جموں میٹرو ریل لائنز پر جلد کام شروع ہو گا

author img

By

Published : Jun 2, 2023, 3:28 PM IST

تکنیکی ماہرین اور مرکزی ٹیم، جنہوں نے جموں اور سرینگر شہروں میں میٹرو ٹریک کے لیے سروے کیا تھا، نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جموں اور سرینگر سرنگوں کے ذریعے ریل روٹ کے لیے موزوں نہیں ہے جس کے بعد بالائے زمین میٹرو ٹریک تیار کرنے کے لیے منصوبہ بنایا گیا تھا۔

بالائے زمین سرینگر اور جموں میٹرو ریل لائنز پر جلد کام شروع ہو گا
بالائے زمین سرینگر اور جموں میٹرو ریل لائنز پر جلد کام شروع ہو گا

سرینگر (جموں و کشمیر): ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی مرکزی وزارت نے ملک میں 27 نئی میٹرو لائنیز بچھانے کی تجویز پیش کی ہے اور اس میں سرینگر اور جموں شہر میں بھی میٹرو کی تجویز کی گئی ہے۔ ان مجوزہ میٹرو لائنز کو شہری ترقی کی وزارت مرحلہ وار منظوری دے گی، جس کے بعد اسے حتمی منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ سرینگر اور جموں شہر میں لائٹ میٹرو کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) فروری 2022 میں مرکزی سرکار کو پیش کی گئی تھی۔

سرینگر اور جموں میں لائٹ میٹرو پروجیکٹ کے لیے ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروس لمیٹڈ (رائٹز) کی جانب سے تیار کردہ ڈی پی آر مرکزی سرکار کو بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے مطابق اس پروجیکٹ پر تقریباً 10599 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ پہلے مرحلے میں جموں کے بنتلاب سے بڑی برہمنہ تک لائٹ میٹرو چلانے کی تجویز ہے اور اگلے مرحلے میں اسے وجے پور ایمس تک لے جانے کا مطالبہ بھی جموں پونچھ کے رکن اسمبلی جگل کشور شرما نے پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے۔ مرکز نے اسے وجے پور ایمس لے جانے کا بھی یقین دلایا تھا۔

21 دسمبر 2021 کو مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یقین دلایا تھا کہ ریاست میں لائٹ میٹرو جلد شروع ہو جائے گی۔ پوری، جو یہاں جموں و کشمیر ریئل اسٹیٹ سمٹ میں شرکت کے لیے آئے تھے، نے کہا تھا کہ جموں اور سرینگر کے شہروں میں میٹرو ریل پروجیکٹس کی تجاویز پبلک انویسٹمنٹ بورڈ سے منظوری کے آخری مراحل میں ہیں۔ مرکزی سرکار جموں کے مضافات میں مجوزہ ایمس اسپتال تک میٹرو پروجیکٹس کو توسیع دینے کے مطالبے پر بھی غور کرے گی۔

میٹرو سروس شہر سے ملحقہ بنتلاب علاقے سے شروع ہوگی جو چننور، روپ نگر، جانی پور ہائی کورٹ، لوئر لکشمی نگر، امبھالا، سیکریٹریٹ، رگھوناتھ مندر، نمائش گراؤنڈ، یونیورسٹی مارگ، پانامہ چوک، ریلوے اسٹیشن، تریکوٹہ نگر، ناروال، گریٹر کیلاش جائیں گے۔ یہ میٹرو کا پہلا مرحلہ ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں میٹرو ادے والا، تیرتھ نگر، سورج نگر، سرکٹ ہاؤس، جیول چوک، نمائش گراؤنڈ، کالوچک، سڈکو چوک، بڑی برہمنہ اور تیسرے مرحلے میں بڑی برہمنہ ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ پہلے مرحلے کے سترہ کلومیٹر میٹرو روٹ میں سترہ اسٹیشن، دوسرے مرحلے میں چھ کلومیٹر کے روٹ میں چھ اسٹیشن جب کہ تیسرے مرحلے میں پانچ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ اس میٹرو کے لیے نیٹ ورک بچھانے کا کام میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔

سرینگر میں 25 کلومیٹر طویل ٹریک ہوگا۔ سرینگر شہر میں اندرا نگر سے ایچ ایم ٹی اسٹیشن تک میٹرو لائٹ کوریڈور تعمیر کیا جائے گا اور کل 24 اسٹیشنز کی تجویز دی گئی ہے۔ سرینگر میٹرو کی پہلی لائن ایچ ایم ٹی جنکشن سے شروع ہوگی اور پارم پورہ، بس اسٹینڈ، قمر واری، گاگرزو، رتھ پورہ، بٹہ مالو، سیکریٹریٹ، لال چوک، منشی باغ، سونہ وار، اندرا نگر سے گزرے گی۔ اسے پھیز دو میں پانپور بس اسٹینڈ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ دوسری لائن عثمان آباد سے شروع ہوگی اور حضرت بل کراسنگ، صورہ، سکمز، نالہ بل چوک، جامع مسجد، خانیار، نوپورہ، منشی باغ، حضوری باغ سے گزرے گی۔ اس لائن کو پھیز دو میں سرینگر ہوائی اڈے تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: میٹرو ریل سروس کی تعمیر محض ایک اعلان

میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ بالائے زمین سڑکوں سے گزرے گی جس سے پبلک ٹرانسپورٹ میں کافی تقویت ملے گی۔ تکنیکی ماہرین اور مرکزی ٹیم کے سروے میں جموں اور سرینگر کے شہر سرنگوں کے ذریعے ریل روٹ کے لیے موزوں نہیں پائے گئے تھے۔ ریاستی انتظامیہ نے میٹرولائٹ ریل پروجیکٹ کے آپشن پر کام کرتے ہوئے ڈی پی آر تیار کیا تھا۔

میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ میں ریل لائن بالائے زمین ایلیویٹڈ کوریڈور کے ذریعے بچھائی جائے گی۔ اس پر 7945 کروڑ کی رقم خرچ کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ جموں میں 23 کلومیٹر طویل میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ پر 3593 کروڑ روپے اور سری نگر میں 25 کلومیٹر طویل ٹریک پر 4352 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ میٹرو ٹرین پروجیکٹ کے ڈی پی آر میں جموں لائٹ میٹرو پر 4825 کروڑ اور سرینگر لائٹ میٹرو پر 5734 کروڑ روپے خرچ کیے جانے ہیں۔

سرینگر (جموں و کشمیر): ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی مرکزی وزارت نے ملک میں 27 نئی میٹرو لائنیز بچھانے کی تجویز پیش کی ہے اور اس میں سرینگر اور جموں شہر میں بھی میٹرو کی تجویز کی گئی ہے۔ ان مجوزہ میٹرو لائنز کو شہری ترقی کی وزارت مرحلہ وار منظوری دے گی، جس کے بعد اسے حتمی منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ سرینگر اور جموں شہر میں لائٹ میٹرو کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) فروری 2022 میں مرکزی سرکار کو پیش کی گئی تھی۔

سرینگر اور جموں میں لائٹ میٹرو پروجیکٹ کے لیے ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروس لمیٹڈ (رائٹز) کی جانب سے تیار کردہ ڈی پی آر مرکزی سرکار کو بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے مطابق اس پروجیکٹ پر تقریباً 10599 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ پہلے مرحلے میں جموں کے بنتلاب سے بڑی برہمنہ تک لائٹ میٹرو چلانے کی تجویز ہے اور اگلے مرحلے میں اسے وجے پور ایمس تک لے جانے کا مطالبہ بھی جموں پونچھ کے رکن اسمبلی جگل کشور شرما نے پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے۔ مرکز نے اسے وجے پور ایمس لے جانے کا بھی یقین دلایا تھا۔

21 دسمبر 2021 کو مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یقین دلایا تھا کہ ریاست میں لائٹ میٹرو جلد شروع ہو جائے گی۔ پوری، جو یہاں جموں و کشمیر ریئل اسٹیٹ سمٹ میں شرکت کے لیے آئے تھے، نے کہا تھا کہ جموں اور سرینگر کے شہروں میں میٹرو ریل پروجیکٹس کی تجاویز پبلک انویسٹمنٹ بورڈ سے منظوری کے آخری مراحل میں ہیں۔ مرکزی سرکار جموں کے مضافات میں مجوزہ ایمس اسپتال تک میٹرو پروجیکٹس کو توسیع دینے کے مطالبے پر بھی غور کرے گی۔

میٹرو سروس شہر سے ملحقہ بنتلاب علاقے سے شروع ہوگی جو چننور، روپ نگر، جانی پور ہائی کورٹ، لوئر لکشمی نگر، امبھالا، سیکریٹریٹ، رگھوناتھ مندر، نمائش گراؤنڈ، یونیورسٹی مارگ، پانامہ چوک، ریلوے اسٹیشن، تریکوٹہ نگر، ناروال، گریٹر کیلاش جائیں گے۔ یہ میٹرو کا پہلا مرحلہ ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں میٹرو ادے والا، تیرتھ نگر، سورج نگر، سرکٹ ہاؤس، جیول چوک، نمائش گراؤنڈ، کالوچک، سڈکو چوک، بڑی برہمنہ اور تیسرے مرحلے میں بڑی برہمنہ ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ پہلے مرحلے کے سترہ کلومیٹر میٹرو روٹ میں سترہ اسٹیشن، دوسرے مرحلے میں چھ کلومیٹر کے روٹ میں چھ اسٹیشن جب کہ تیسرے مرحلے میں پانچ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ اس میٹرو کے لیے نیٹ ورک بچھانے کا کام میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔

سرینگر میں 25 کلومیٹر طویل ٹریک ہوگا۔ سرینگر شہر میں اندرا نگر سے ایچ ایم ٹی اسٹیشن تک میٹرو لائٹ کوریڈور تعمیر کیا جائے گا اور کل 24 اسٹیشنز کی تجویز دی گئی ہے۔ سرینگر میٹرو کی پہلی لائن ایچ ایم ٹی جنکشن سے شروع ہوگی اور پارم پورہ، بس اسٹینڈ، قمر واری، گاگرزو، رتھ پورہ، بٹہ مالو، سیکریٹریٹ، لال چوک، منشی باغ، سونہ وار، اندرا نگر سے گزرے گی۔ اسے پھیز دو میں پانپور بس اسٹینڈ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ دوسری لائن عثمان آباد سے شروع ہوگی اور حضرت بل کراسنگ، صورہ، سکمز، نالہ بل چوک، جامع مسجد، خانیار، نوپورہ، منشی باغ، حضوری باغ سے گزرے گی۔ اس لائن کو پھیز دو میں سرینگر ہوائی اڈے تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: میٹرو ریل سروس کی تعمیر محض ایک اعلان

میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ بالائے زمین سڑکوں سے گزرے گی جس سے پبلک ٹرانسپورٹ میں کافی تقویت ملے گی۔ تکنیکی ماہرین اور مرکزی ٹیم کے سروے میں جموں اور سرینگر کے شہر سرنگوں کے ذریعے ریل روٹ کے لیے موزوں نہیں پائے گئے تھے۔ ریاستی انتظامیہ نے میٹرولائٹ ریل پروجیکٹ کے آپشن پر کام کرتے ہوئے ڈی پی آر تیار کیا تھا۔

میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ میں ریل لائن بالائے زمین ایلیویٹڈ کوریڈور کے ذریعے بچھائی جائے گی۔ اس پر 7945 کروڑ کی رقم خرچ کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ جموں میں 23 کلومیٹر طویل میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ پر 3593 کروڑ روپے اور سری نگر میں 25 کلومیٹر طویل ٹریک پر 4352 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ میٹرو ٹرین پروجیکٹ کے ڈی پی آر میں جموں لائٹ میٹرو پر 4825 کروڑ اور سرینگر لائٹ میٹرو پر 5734 کروڑ روپے خرچ کیے جانے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.