جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے ناگہ بل، کاٹھوہالن علاقہ میں قائم گورنمنٹ مڈل اسکول میں 200 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ ان بچوں کو پڑھانے کے لیے ضرورت کے مطابق تدریسی عملہ موجود نہیں ہے۔
مڈل اسکول میں تدریسی عملہ میں 16 ٹیچرز ہونے چاہیے لیکن ان میں سے فی الوقت صرف 4 اساتذہ ہی موجود ہیں جس کی وجہ سے طلبا کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’اسکول میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے 200 غریب بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے اور تعلیم کا نظام ابتر ہو چکا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی کا اثر ناگہ بل، کاٹھوہالن اور آس پاس کے علاقوں کے بچوں پر پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ معاملہ متعدد بار انہوں نے زونل اور ضلع سطح کے تعلیمی حکام کی نوٹس میں لایا مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے نتیجہ میں غریب طلبا سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اسکول میں زیر تعلیم طلبا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اساتذہ کی کمی کے باعث طلبا کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار اساتذہ کو تقریباً 9 کلاسز کو سبق پڑھانا ہوتا ہے جو ان کے لیے بھی تقریباً ناممکن ہے۔
طلبا اور مقامی باشندوں نے اسکول میں دیگر بنیادی ضروریات-بیت الخلا کی عدم دستیابی اور اسکول کی دیوار بندی نہ ہونے اور کھیل کے میدان کے فقدان کے حوالے سے کہا کہ ’’جب طلبا کے لیے اساتذہ کی ہی تقرری نہیں کیے جا رہے تو اسکول کی دیواربندی اور دیگر مسائل پر غور کیوں کر کیا جا سکتا ہے۔‘‘