جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے علاقہ ڈکسر میں اراضی کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں ابھی تک 16رہائشی مکانات مکمل طور زمین دوز ہو گئے ہیں، مکینوں کو محفو ظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے اور پورے علاقے میں کسی کو پیدل چلنے کی اجازت نہیں ہے ۔ وہیں رام بن شاہراہ بھی تقریباً 500 میٹر دھنس گئی ہے، اراضی دھنسنے کا سلسلہ جاری ہے اور اس کی زد میں مزید رہائشی مکانات آ سکتے ہیں۔ انتظامیہ نے متاثرین میں کمبل اور ٹینٹ تقسیم کئے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے متحرک ہے، وہیں گول رام بن شاہراہ دھنس جانے کی وجہ سے چھوٹی گاڑیوں کے لئے داڑم مکجی سے متبادل ڈھونڈا گیا،تا ہم فی الحال تمام بڑی گاڑیوں کے لئے راستہ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے، وہیں بجلیکا ترسیلی 33 کے وی لائن کو بھی بھاری نقصان ہو اہے۔
پورا سب ڈویژن گول پچھلے تین روز سے اندھیرے گھپ میں ہے، اگر چہ محکمہ پی ڈی ڈی کے انجیئروں نے متاثر علاقہ کا دورہ کیا تاہم انہوں نے بتایا کہ بجلی نظام ٹھیک کرنے کے لیے کافی وقت درکار ہے، انے کے مطابق پوری ترسیلی لائن کو تبدیل کر کے دوسری جگہ سے جوڑنے کیے وقت لگ سکتا ہے،پورے دن مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ دوسرے لوگ بھی متاثرین کی امداد کے لئے کوشاں تھے۔ ای ٹی وی بھارت نے آج دن بھرپورے علاقے کا جائزہ لیا اور مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سے بھی بات کی،ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الا سلام کے ہمراہ ایس ڈی ایم گول ، تحصیلدار گول، محکمہ بجلی، محکمہ جنگلات ،گریف کے آفیسران بھی آج پورے دن علاقے میں موجود رہے،ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الاسلام نے کہا کہ انتظامیہ گزشتہ تین روز سے لگا تار یہاں پر موجود ہے ۔ انتظامیہ گزشتہ تین روز سے لگا تار اس تمام صورتحال پر نظر بنائی رکھی ہوئی ہے اور ہر گھنٹے کے بعد رپورٹ طلب کرتی ہے
انہوں نے کہاکہ زمین کھسکنے کا عمل جاری ہے فی الحال اس وقت تک 16 رہائشی مکانات مکمل طور پر نا قابل رہائشی ہیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے، انہوں نے کہا کہ متاثرین کو کمبلوں کے ساتھ ساتھ ٹینٹ و ضروری سامان بھی دیا گیا اور انتظامیہ یہاں لوگوں کو درپیش مسائل پر نظر بنائے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ایس ڈی ایم گول مطلقہ محکمہ مال کے افسران متاثرین کی امداد کے لئے تمام کاغذات تیار کررہے ہیں اور متاثرین کو جلد ازجلد امداد دی جا ئیگی، انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ۔ پی ایم جی اے وائی اسکیم کے تحت بھی فائدہ دلایا جائے گا اور انہیں متبادل جگہ دینابھی انتظامیہ کے زیر غور ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گول سنگلدان شاہراہ کو قریبا ً پانچ سو میٹر شاہراہ مکمل طور دھنس گئی ہے اس پر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گول کے لئے سی علاقے سے 33KVلائن بھی جاتی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اس لائن کو بھی تبدیل کیا جائے گااور محکمہ بجلی کے ملازمین اس لائن پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیالوجی کل محکمہ سے بھی اس بارے میں بات کی جائے گی اور معلوم کیا جائے گا کہ آیا اس طرح سے زمینیں کیوں کھسک رہی ہے؟انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ہرایک کو آگے آنا چاہئے اور تیار رہنا چاہئے، انتظامیہ متاثرین کے ساتھ ہے اور اگر یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو مزید مکانوں کو خالی کروایا جائے گا تا کہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے- وہیں متاثر ین نے کہا اگر وہ ٹینٹوں میں عارضی طور منتقل ہوے تاہم وہ اپنے مال مویشیوں کو کہا رکھیں ۔انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ متبادل زمین الاٹ کرے تا کہ وہ رہائشی مکان اور مال مویشیوںکے لیے مکانات تعمیر کر سکے۔
مزید پڑھیں:Land Slide in Sonamarg: سونہ مرگ میں مٹی کا تودا گرآنے سے 9 رہائشی مکانوں کو نقصان
Landslide In Ramban رامبن میں زمینی تودے کھسکنے سے متعدد مکانوں کو نقصان،لوگ محفوظ مقامات پر منتقل - لوگ محفوظ مقامات پر منتقل
رامبن میں زمینی تودے کھسکنے کے سبب متعدد مکانوں کو نقصان پہونچا ہے،متاثر شدہ مکانات کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے،ابتک مجموعی طور پر 16 مکانوں کو نقصان پہونچا ہے۔
جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے علاقہ ڈکسر میں اراضی کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں ابھی تک 16رہائشی مکانات مکمل طور زمین دوز ہو گئے ہیں، مکینوں کو محفو ظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے اور پورے علاقے میں کسی کو پیدل چلنے کی اجازت نہیں ہے ۔ وہیں رام بن شاہراہ بھی تقریباً 500 میٹر دھنس گئی ہے، اراضی دھنسنے کا سلسلہ جاری ہے اور اس کی زد میں مزید رہائشی مکانات آ سکتے ہیں۔ انتظامیہ نے متاثرین میں کمبل اور ٹینٹ تقسیم کئے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے متحرک ہے، وہیں گول رام بن شاہراہ دھنس جانے کی وجہ سے چھوٹی گاڑیوں کے لئے داڑم مکجی سے متبادل ڈھونڈا گیا،تا ہم فی الحال تمام بڑی گاڑیوں کے لئے راستہ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے، وہیں بجلیکا ترسیلی 33 کے وی لائن کو بھی بھاری نقصان ہو اہے۔
پورا سب ڈویژن گول پچھلے تین روز سے اندھیرے گھپ میں ہے، اگر چہ محکمہ پی ڈی ڈی کے انجیئروں نے متاثر علاقہ کا دورہ کیا تاہم انہوں نے بتایا کہ بجلی نظام ٹھیک کرنے کے لیے کافی وقت درکار ہے، انے کے مطابق پوری ترسیلی لائن کو تبدیل کر کے دوسری جگہ سے جوڑنے کیے وقت لگ سکتا ہے،پورے دن مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ دوسرے لوگ بھی متاثرین کی امداد کے لئے کوشاں تھے۔ ای ٹی وی بھارت نے آج دن بھرپورے علاقے کا جائزہ لیا اور مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سے بھی بات کی،ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الا سلام کے ہمراہ ایس ڈی ایم گول ، تحصیلدار گول، محکمہ بجلی، محکمہ جنگلات ،گریف کے آفیسران بھی آج پورے دن علاقے میں موجود رہے،ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الاسلام نے کہا کہ انتظامیہ گزشتہ تین روز سے لگا تار یہاں پر موجود ہے ۔ انتظامیہ گزشتہ تین روز سے لگا تار اس تمام صورتحال پر نظر بنائی رکھی ہوئی ہے اور ہر گھنٹے کے بعد رپورٹ طلب کرتی ہے
انہوں نے کہاکہ زمین کھسکنے کا عمل جاری ہے فی الحال اس وقت تک 16 رہائشی مکانات مکمل طور پر نا قابل رہائشی ہیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے، انہوں نے کہا کہ متاثرین کو کمبلوں کے ساتھ ساتھ ٹینٹ و ضروری سامان بھی دیا گیا اور انتظامیہ یہاں لوگوں کو درپیش مسائل پر نظر بنائے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ایس ڈی ایم گول مطلقہ محکمہ مال کے افسران متاثرین کی امداد کے لئے تمام کاغذات تیار کررہے ہیں اور متاثرین کو جلد ازجلد امداد دی جا ئیگی، انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ۔ پی ایم جی اے وائی اسکیم کے تحت بھی فائدہ دلایا جائے گا اور انہیں متبادل جگہ دینابھی انتظامیہ کے زیر غور ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گول سنگلدان شاہراہ کو قریبا ً پانچ سو میٹر شاہراہ مکمل طور دھنس گئی ہے اس پر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گول کے لئے سی علاقے سے 33KVلائن بھی جاتی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اس لائن کو بھی تبدیل کیا جائے گااور محکمہ بجلی کے ملازمین اس لائن پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیالوجی کل محکمہ سے بھی اس بارے میں بات کی جائے گی اور معلوم کیا جائے گا کہ آیا اس طرح سے زمینیں کیوں کھسک رہی ہے؟انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ہرایک کو آگے آنا چاہئے اور تیار رہنا چاہئے، انتظامیہ متاثرین کے ساتھ ہے اور اگر یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو مزید مکانوں کو خالی کروایا جائے گا تا کہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے- وہیں متاثر ین نے کہا اگر وہ ٹینٹوں میں عارضی طور منتقل ہوے تاہم وہ اپنے مال مویشیوں کو کہا رکھیں ۔انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ متبادل زمین الاٹ کرے تا کہ وہ رہائشی مکان اور مال مویشیوںکے لیے مکانات تعمیر کر سکے۔
مزید پڑھیں:Land Slide in Sonamarg: سونہ مرگ میں مٹی کا تودا گرآنے سے 9 رہائشی مکانوں کو نقصان