راجستھان اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے بی جے پی کی مرکزی قیادت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہ ملک میں صرف دو رہنماؤں کا راج چل رہا ہے جبکہ ان کے خلاف کچھ بھی کہنے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔
اپوزیشن بی جے پی کی جانب سے راجستھان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا گیا تھا جس کے جواب میں گہلوت نے کہا کہ کانگریس خاندان متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپسی اختلافات کو بھول کر جمہوریت بچانے کےلیے جٹ جانا چاہئے۔
انہوں نے ایوان کو مخاطب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش، کرناٹک، گوا وغیرہ کا ذکر کیا اور کہا کہ ان ریاستوں میں بی جے پی نے عوام کی منتخبہ حکومتوں کو گرانے کی سازشیں رچی تھی اور جمہوریت کا قتل کیا تھا۔
اشوک گہلوت نے کانگریس کی قربانیاں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے بے شمار رہنماؤں نے ملک میں جمہوریت کی بقا کےلیے متعدد قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امبیڈکر نے کو آئین بنایا تھا بی جے پی اس کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہے۔
انہوں نے مودی اور امت شاہ پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت گھمنڈ میں چور ہے اور ملک میں صرف دو لوگوں کا راج چل رہا ہے جو جمہوریت کےلیے خطرہ ہے۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ نے کورونا وبا کے تعلق سے بتایا کہ ریاست میں حکومت اور اپوزیشن ارکان نے مل کر اس وبا کا مقابلہ کیا ہے جو قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کورونا جنگ کے خلاف اپوزیشن ارکان حکومت کا بھرپور تعاون کیا اور حکومت نے بھی اپوزیشن کے مشوروں کو اہمیت دی، جس کی وجہ سے ریاست میں وبا کو تیزی سے پھلنے سے روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کورونا مسئلہ پر سیاست نہیں کی گئی جو سارے ملک کےلیے ایک مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاون کے بعد عام زندگی اور معیشت کو معمول پر لانے کےلیے بھی سبھی کو مل کر کام کرنا چاہئے۔
اشوک گہلوت نے گورنر کے رویہ پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پر دباؤ ڈالنا نامناسب عمل ہے۔ انہوں نے بی جے پی ارکان سے سوال کیا کہ کیا مرکزی حکومت ای ڈی، سی بی آئی کا غلط استعمال نہیں کر رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈر کا ماحول بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے کوئی کھل کر بات نہیں کرسکتا۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ راجستھان کی چنی ہوئی حکومت کو گرانے کےلیے بی جے پی نے ایڑی چوٹی کا زور لگالیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر کے آڈیو ٹیپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی عوام کی منتخبہ حکومتوں کو گرانے کےلیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔
راجستھان میں گذشتہ ایک ماہ سے جاری سیاسی بحران کے بعد ریاستی اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہوا۔ بی جے پی نے کانگریس حکومت کے خلاف سرکار کے خلاف اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔