بیسویں صدی کے معروف مفکر، مایاناز فلسفی اور شاعر مشرق کے لقب سے مشہور علامہ اقبالؒ کو ان کے یوم ولادت پر سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے شہر اجمیر میں یاد کیا گیا۔
اجمیر میں اردو کو چاہنے والے دانشوروں نے یوم اردو کی شکل میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں اردو اساتذہ کے ساتھ ساتھ علمائے کرام نے بھی شرکت کی اور علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔
بیان حاجی محمود خان، سماجی کارکن، اجمیر بیان مولانا معین الدین رضوی، اسلامک سکالر, اجمیرعلامہ اقبال نے بذریعہ اردو شاعری سے ایسا انقلاب برپا کیا ہے جسے اب محبان اردو کبھی فراموش نہیں کر سکتے، یہی وجہ ہے کہ بھارت ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک میں بھی یوم اردو منایا گیا ہے۔
اردو جنوبی ایشیا کی ایک اہم زبان ہے بھارت کی اٹھارہ قومی زبانوں میں سے ایک ہے عربی اور فارسی کے اثرات والی اردو زبان برصغیر ہند میں پیدا ہوئی اور یہیں پروان چڑھی شمالی مغربی ہندوستان کے علاقے سے رابطے کی زبان کے طور پر عروج پر آئی جب اس زبان کو ہندوی کہا جاتا تھا۔
آج ملک بھر میں اس زبان کو اردو کہا جاتا ہے، اجمیر شریف میں اس کی عزت اور عظمت کو سلامتی فروغ کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کر کے ریاستی حکومت سے سرکاری اسکولوں میں اردو ٹیچرز کی بھرتی سے انصاف کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ملک ہندوستان میں آج بھی مختلف ریاستوں اور شہروں کی سرکاری دفتروں میں اردو کا استعمال ہوتا ہے جس سے اب اردو شاعروں اور دانشوروں نے زندہ رکھا ہوا ہے۔