ویڈیو وائرل ہوتے ہی پولیس نے مزکورہ استاد کو حراست میں لیا اور ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی شروع کر دی۔
تاہم سکول انتظامیہ کا ماننا ہے کہ مزکورہ استاد بے حد قابل و نیک سیرت شخص ہے وہیں سکول کے طلبہ کا بھی ماننا ہے کہ مزکورہ استاد نیک سیرت ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی پڑھائی کے تیئں کافی سنجیدہ ہیں۔
انتظامیہ نے کہا کہ استاد کے ہاتھوں بچے کی پٹائی کا واقعہ بد قسمتی سے کسی نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا، جو کہ انتہائی مایوس کن ہے۔
محکمہ تعلیم کے افسران کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو تربیت دینے اور بچوں کے ساتھ بہتر طریقے سے پیش آنے کے لیے بہتر حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے اور ساتھ ہی ایسے واقعات کو روکنے کے لیے قانونی طور پر اقدامات بھی عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
تعلیم کے ماہرین کا ماننا ہے کہ استاد اور شاگرد کا رشتہ نازک اور اہم ہوتا ہے لہذا شاگرد استاد کی ہر حرکت سے اثر انداز ہوجاتا ہے۔