اوڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس حادثے کے بعد پٹریوں کی مرمت کر دی گئی اور ان پر دوبارہ ٹرینیں چلنا شروع ہو گئی ہیں۔ ایسے میں بدھ کو مغربی بنگال کے شالیمار سے کورومنڈیل ایکسپریس بھی چنئی کے لیے روانہ ہوئی۔ دو جون کو اوڈیشہ میں تین ٹرینوں کے درمیان حادثے کے بعد یہ ٹرین پہلی بار پٹری پر واپس آئی ہے۔
کورومنڈیل میں سفر کرنے والے مسافروں نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ کچھ مسافر بہت ڈرے ہوئے ہیں اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ریلوے پر بھروسہ ہے۔ اس ٹرین کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد ایک مسافر ہاتھ میں 'لڈو گوپال' (کرشن کا بچہ روپ) کی مورتی لے کر پہنچی۔ ہگلی کے کون نگر کی رہنے والی لکشمی داس سرکار نے بتایا کہ وہ 2 جون کو بھی کورومنڈیل ایکسپریس میں سفر کرنے جارہی تھیں۔ لیکن وہ اس دن ٹرین میں سوار نہیں ہوئی اور اسی دن کورومنڈیل ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئی۔
لکشمی داس سرکار 'بھگوان' پر یقین رکھتی ہیں اور وہ جہاں بھی جاتی ہیں ہمیشہ اپنے ساتھ 'لڈو گوپال' رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '2 جون کو میں کورومنڈیل ایکسپریس میں سفر کرنے والی تھی۔ لیکن میں نے اپنی بیٹی کی وجہ سے اپنا سفر منسوخ کر دیا۔ میری بیٹی کو دفتر میں کچھ ضروری کام تھا اس لیے ہم اس دن نہیں جا سکے۔ مجھے اپنا منصوبہ منسوخ کرنا پڑا۔ میں خدا کا شکر ادا کرتی ہوں۔ میں اپنے بھگوان لڈو گوپال کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔
بتا دیں کہ دو جون کو اوڈیشہ کے بالاسور ضلع میں تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ بہناگا اسٹیشن کے قریب ایس ایم وی بی-ہاؤڑا ایکسپریس (12864)، کورومنڈیل ایکسپریس اور مال ٹرین آپس میں ٹکرا گئی۔ حادثے میں 275 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: Odisha Train Derailed اوڈیشہ میں ایک اور ریل حادثہ، چھ افراد ہلاک