ممبرا کے رشید کمپاونڈ چرنی پاڑہ علاقہ میں ایک خاتون زچگی کے لیے ایک پرائیویٹ اسپتال میں معمول کے مطابق چیک اپ وغیرہ کے لیے جاتی تھی اور زچگی سے قبل ڈاکٹر نے کورونا ٹیسٹ کروانے کو مشورہ دیا لیکن لاک ڈاون کے سبب خاتون کے شوہر کی مالی حالت بھی بگڑ چکی تھی اور وہ کورونا ٹیسٹ نہیں کراسکے۔
کورونا وائرس وبا کے بعد حاملہ خاتون کو پیدائش سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن لاک ڈاون کے سبب کاروبار بند ہونے کی وجہ سے ان کے پاس اتنے پیسہ نہیں تھے کہ وہ یہ مہنگا ٹیسٹ کو کرواسکیں اور اسی لیے ہسپتال میں ایڈمٹ سے انکار کے بعد خاتون نے سڑک پر ہی بچے کو جنم دے دیا۔
جس کے بعد قریب میں واقع ایک نرسنگ ہوم کے اسٹاف نے خاتون کی مدد کرتے ہوئے ہسپتال میں داخل کرایا، فی الحال زچہ و بچہ دونوں ٹھیک ہیں اور ریاستی ہاوسنگ وزیر و مقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اسپتال انتظامیہ کی زبردست ستائش کی۔
سڑک پر زچگی کے بعد لوگ مذکورہ خاتون کو قریب کے نجی اسپتال لے گئے اور وہاں کے ڈاکٹروں سے مدد طلب کی لیکن ہسپتال میں کوئی خاتون اسٹاف نہیں تھی جس کے بعد وہاں ڈیوٹی پر معمور ڈاکٹر عمران نے پاس کی ایک بلڈنگ میں ان کے اسٹاف کی ایک خاتون کو طلب کیا اور خاتون و بچے کو اٹھا کر ہسپتال لے گئے اور اس کا علاج شروع کیا۔