ملک کے تقریباً تمام حصوں میں مسلم سماج میں جب کسی کا انتقال ہوتا ہے تو اس کی اطلاع مسجد سے اعلان کے علاوہ گھر گھر جا کر لوگوں تک پہنچائی جاتی ہے لیکن اس کام میں متعدد خامیاں بھی ہیں کیونکہ مساجد سے اعلان ایک یا دو بار ہی کیا جاتا ہے اور اگر اس وقت علاقے میں کوئی قریبی شخص موجود نہ ہوتو اسے میت کی خبر نہیں مل پاتی ہے جس کے سبب وہ جنازے میں شرکت سے محروم رہ جاتا ہے۔
اس سے ہٹ کر شہر مالیگاؤں میں کئی دہائیوں سے میت کی اطلاع لوگوں تک پہنچانے کے لیے 'پُکارے والے' یعنی اناؤنسر کا سہارا لیا جاتا رہا ہے جو شہر کی ہر گلی ہر محلہ میں بذریعہ سائیکل یا موٹرسائیکل میت کا اعلان کرتا ہے جبکہ اس کے عوض معمولی ہدیہ لیا جاتا ہے۔
اناؤنسر حضرات محض انتقال کی خبر ہی نہیں دیتے ہیں بلکہ میت کی تجہیز و تکفین تک کے سارے کام ازخود انجام دیتے ہیں، جس میں میت کو غسل دینا، ان کے کفن کے سامان فراہم کرنا، قبرستان انتطامیہ سے قبر کھودنے کی اجازت طلب کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شہریانِ مالیگاؤں آج سے تقریباً پانچ دہائی قبل دکان و مکان کی خرید و فروخت کے لیے بھی پُکارے والوں یعنی اناؤنسر کا سہارا لیتے تھے، جو ہر گلی محلے جاکر اعلان کرتے تھے۔
مالیگاؤں میں اب بھی بڑے بڑے شورومز، دکانیں اور ہسپتال وغیرہ اپنی تشہیر کے لیے انہی پکارے والوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔