رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کہا کہ ہم ان دو کمپنیوں کو کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ہم یہ امید کرتے ہیں کہ ان کمپنیوں کے ذریعے بنائی گئی ویکسین میں کسی ایسی اشیاء کا استعمال نہیں کیا گیا ہو گا، جو مسلمانوں کے لیے لیے حرام قرار دی گئی ہو۔
اس سے پہلے ویکسین کو لے کر کر رضا اکیڈمی نے نے یہ اعتراض جتایا تھا اور کہا تھا کہ اس میں سور کی چربی کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ مسلمانوں کے لیے حرام ہے۔
مزید پڑھیں:
بھارت میں کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کا خیر مقدم
رضا اکیڈمی کے اس بیان کے بعد رضا اکیڈمی کی ہر سو مذمت ہونے لگی۔ کئی مسلم تنظیموں نے رضا کیڈمی کی کی اس بیان کی مخالفت کی اور بتایا کہ اسلام میں میں کن کن مرحلوں میں حرام چیزوں کو بھی جائز قرار دیا گیا ہے۔