این سی پی کے رہنما و رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ریاست کے یہ قلعے ہمارے لیے احترام کے لائق ہیں اس سے مہاراشٹر کی تاریخ وابستہ ہے، اب یہاں ریسورٹ بنا کر پارٹیاں، شراب نوشی، اور شادیوں کا جشن منایا جائے گا۔ جو کہ اس کی توہین ہے لہذا ہمیں یہ بالکل برداشت نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق مہاراشٹر کے محکمۂ سیاحت نے ایسے25 قلعوں کی فہرست تیار کی ہے، جسے وہ ہوٹل اور ریزارٹ کے طور پر تیار کرنے کی تیاری میں ہے۔ انھیں بنانے کے بعد ہوٹل اور ریزارت والوں کو چلانے کے لیے ٹھیکہ پر دیا جائے گا۔
حکومت نے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی آمد بڑھانے کی غرض سے اس طرح کا قدم اٹھانے کی تجویز منظور کی ہے، جس پر این سی پی رہنما جتیندر اوہاڈ نے سخت اعتراض کیا ہے۔
انہوں نے تھانے میں ایک پریس کانفرنس منعقد کرنے کے بعد احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے ان قلعوں کے ایک ایک پتھروں میں ہماری تاریخ اور ہمارا کلچرل پوشیدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آبا و اجداد کا اس میں خون پسینہ پیوست ہے۔ مہاراشٹر کی تاریخ کے یہ قلعے گواہ ہیں۔ ان قلعوں میں مہاراج شیواجی ، سنبھا جی جیسی ہستیوں کے قدموں کے نشان ہیں۔ انھیں تاریخ کی بناء پر مہاراشٹر دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ اب اسی کی تاریخ کو ختم کرنے کی حکومت کی اس سازش کو ہم کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان قلعوں کو دیکھ کر تاریخ کی وہ سطریں یاد آتی ہیں 'اسی میں سے ایک قلعہ ایسا ہے جس میں افضل خان کو شیواجی مہاراج نے ہلاک کیا تھا، ایک قلعہ وہ بھی ہے جس میں شیواجی پر حملہ ہوا تھا۔ اس طرح شیو پریم کا جھوٹا نعرہ دینے والی مہاراشٹر سرکار ان مقدس تاریخی نشانات کو ختم کر کے وہاں ریسورٹ، شراب، شادی، ڈانس پارٹیاں منعقد کرنے جارہی ہے۔
اوہاڈ نے کہا کہ ایسی سرکار جو تاریخ سے محبت نہیں رکھتی جو مہاراشٹر کی تاریخ ختم کرنے پر تلی ہے جو شیواجی کی نشانیوں کو مٹانے جارہی ہے اور مہاراشٹر کا کلچر ل بدلنے کی تیاری کر رہی ہے اس ریاست کے لوگ انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے اور آئندہ دنوں میں الیکشن میں انکے ہاتھو سے یہ حکومت چھین لی جائے گی اورعوام سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایسے لوگوں سے جو ان کا تاریخ سے ناطہ توڑنے جارہے ہیں، انہیں اقتدار سے دور رکھیں۔
اس طرح حکومت کے اس قدم سے این سی پی نے سخت غصہ کا اظہا رکیا ہے۔ لیکن اس کا آئندہ دنوں میں یا حکومت کے فیصلہ پر کیا اثر پڑتا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔