اورنگ آباد: مُلک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اثرات اب عام لوگوں پر مرتب ہونے لگے ہیں۔مہنگامی میں تشویشناک اضافہ ہونے کے سبب عام لوگوں کا گھر یلو بجٹ بھی بگڑ چکا ہے۔اسی درمیان مہاراشٹر میں نصابی کتابوں اور کاپیوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ پہلے ہی کورونا دور کے باعث گزشتہ دو تین برسوں میں تعلیم سمیت مختلف شعبے پوری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔کورونا کے منحوس دور ختم ہونے کے باوجود عام لوگ اس دھچکے سے ابھر نہیں پائے ہیں۔ اب سرپرست بچوں کی مہنگی تعلیم سے پریشان ہیں۔ کتابوں کی قیمتوں میں20 سے 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس سال کاغذ کی قیمتوں کی وجہ سے نصابی کتب کے سیٹ کی قیمت 20 سے 25 فیصد بڑھ گئی ہے۔ بال بھارتی کی کتابوں میں کاپیوں کے صفحات لگائے جانے سے اُن کی قیمت بھی بڑھی ہے۔
ضلع بیو پاری مہا سنگھ کے جوائنٹ سیکریٹری سنیل اجمیرا نے تعلیمی اشیاء مہنگی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بال بھارتی کی کتابوں میں کاپیوں کے صفحات لگائے جانے کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں فیصلہ آنا باقی ہے۔ ابھی تک اُنھیں کوئی ہدایت موصول نہ ہونے کی اطلاع بال بھارتی کے افسران نے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Om Birla on Maharashtra ملک کی ترقی میں مہاراشٹر کا اہم کردار: لوک سبھا اسپیکر اوم برلا
انہوں نے کہا کہ کتاب فروشوں کے مطابق دو سال قبل 600 روپے میں ملنے والا دسویں جماعت کا سیٹ اب 800 سے 830 روپے میں ہو گیا ہے۔ اسی طرح آٹھویں، نویں کی کتابیں 400 سے 500 روپے تک مل جاتی تھی، اس کی قیمت اب 600 روپے ہوگئی ہے۔