ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ڈونگری میں رزاق چیمبر نام کی عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا جس میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی خبر ہے۔ عمارت منہدم ہونے کے بعد محکمہ بی ایم سی کے ملازمین ملبے کو ہٹاتے ہوئے نظر آئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ عمارت قدیم تھی اور رات میں ہی اس حادثے کے بعد عمارت کے مکینوں سے مکان کو خالی کرایا گیا۔ لیکن ایک خاتون جن کا یہاں پر گھر تھا ان کا کہیں اور بندوبست نہ ہونے کے سبب رات اپنے مکان میں ہی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ یہ ان کی زندگی کی آخری رات ہوگی۔
جب صبح یہ عمارت منہدم ہوئی تو مقامی رکن اسمبلی امین پٹیل نے ہمیشہ کی طرح جائے واردات پر پہنچے اور اس علاقے کی مخدوش عمارتوں کی مرمت کرانے کی بات کہی۔
امتیاز جلیل کو پولیس نے حراست میں لیا
دراصل ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں کا کم و بیش ہر جگہ کا یہی حال ہے۔ حکومت کی عدم توجہی اور مسلم رہنماؤں کی بے رخی کے سبب یہ طبقہ آخر جائے تو کہاں جائے، کیونکہ اسی علاقے میں کئی عمارتیں ایسی ہیں جن کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا طویل عرصے سے سبز باغ دکھایا گیا۔ لیکن حالات جوں کا توں برقرار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام اب کسی بھی سیاسی پارٹی کے شکار ہونے سے بہتر موت کو گلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔