پانچ سال کے طویل انتظار کے بعد مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کو انیس شیخ کی صورت میں مستقل سی ای او ملا ہے۔ انیس شیخ نے ریاستی وقف بورڈ کے صدر دفتر پہنچ کر باضابطہ اپنے عہدے کا چارج حاصل کیا، پہلے دن سی ای او کی بورڈ کے حکام سے ایک طویل جائزہ میٹنگ چلی اس میٹنگ میں زیر التوا کاموں، چینج رپورٹ، رجسٹریشن اور عدالتوں میں زیر التوا معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا سے بات چیت میں انیس شیخ نے کہا کہ بورڈ کے معاملات پوری طرح درست کرنا ان کی ترجیحات میں شامل رہیں گے۔
غورطلب ہے کہ انیس شیخ سیاحت و ثقافتی امور کے محکمے میں ڈپٹی سکریٹری رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے پاس مولانا آزاد فائنانس کارپوریشن اور ریاستی وقف بورڈ کے سی ای او کا اضافی چارج تھا۔ اب ریاستی حکومت نے بورڈ ارکان کی ایما پر انہیں مستقل چارج سونپا ہے، اس لحاظ سے انیس شیخ وقف امور اور مسائل سے بخوبی واقف ہیں۔
ان کا کہنا ہیکہ مرکزی حکومت کے طے کردہ ریڈی ریٹنر کے لحاظ سے کرایہ داروں سے کرایہ وصول کرنا ممکن نہیں اس لیے وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے کوئی درمیانی راہ نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ وقف بورڈ کے کرایہ داروں پر زیادہ بوجھ نہ پڑ سکے۔
ریاستی وقف بورڈ کی زبوں حالی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، ریاستی وقف بورڈ میں عملے کے ارکان کی جملہ تعداد دو درجن سے زائد نہیں ایسے حالات میں دوسرے سرکاری محکمہ جات خصوصاً پولیس اور میونسپل حکام کا بورڈ حکام کے ساتھ سوتیلا رویہ رہتا ہے، ایسے میں اوقافی جائیدادوں پر سے ناجائز قبضہ جات ہٹانا اور اسے بورڈ کی تحویل میں لینا کوئی آسان کام نہیں۔ تاہم انیس شیخ کا کہنا ہیکہ یہ معاملات حکومت کے علم میں لائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:
تبلیغی جماعت معاملہ: غیرملکی افراد کو عدالت نے بری کیا
نئے سی ای او نے میڈیا کو یقین دلایا کہ ریاستی وقف بورڈ کے صدر دفتر کو بدعنوانی سے پاک کرنے اور عوام کے مسائل کو راست طور پر حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، تاہم بغیر وسائل کے نئے سی ای او بورڈ کا نقشہ کیسے بدلنے میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں یہ تو مستقبل میں ہی پتہ چلے گا۔